Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain
نے تمام لباس دیکھے لیکن تقوے کے لباس سے زیادہ افضل کوئی نہ پایا (3): رَاَیْتُ جَمِیْعَ الْمَالِ فَلَمْ اَرَ مَالًا اَفْضَلَ مِنَ الْقَنَاعَۃِیعنی میں نے تمام مال دیکھے لیکن قَناعَت سے زیادہ افضل کسی مال کو نہ پایا (4):رَاَیْتُ جَمِیْعَ الْبِرِّ فَلَمْ اَرَ بِرًّا اَفْضَلَ مِنَ النَّصِیْحَۃِیعنی میں نے تمام نیکیاں دیکھی لیکن نصیحت سے زیادہ افضل کسی نیکی کو نہ پایا (5): رَاَیْتُ جَمِیْعَ الْاَطْعِمَۃِ فَلَمْ اَرَ طَعَامًا اَلَذَّ مِنَ الصَّبْرِ یعنی میں نے تمام کھانے دیکھے لیکن صبر سے زیادہ لذیذ کھانا کوئی نہ پایا۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی پیاری نصیحت ہے، زندگی کا بہترین سبق اِن 5جملوں میں سمو دیا گیا ہے۔ اس کو دِل میں بٹھا لیں ٭ سب سے افضل دوست خاموشی ہے ٭سب سے افضل لباس پرہیزگاری ہے ٭سب سے افضل مال قَناعَت ہے ٭سب سے افضل نیکی خیر خواہی ہے ٭اور سب سے لذیذ کھانا صبر ہے۔
(1):خاموشی افضل دوست ہے
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ خامُوشی کیسے دوست ہو سکتی ہے؟ جی ہاں! یہ دوست ہے٭ یہ وہ دوست ہے جو ذِلَّت سے بچاتا ہے٭وہ دوست ہے جو عزّت بڑھاتا ہے٭وہ دوست ہے جو مشکلات سے بچاتا ہے٭وہ دوست ہے جو نَجات دلاتا ہے۔ حَدِیثِ پاک میں ہے: مَنْ صَمَتَ نَجَا جو چُپ رہا، اُس نے نَجات پائی۔ ([2])
صحابئ رسول ہیں: حضرت عُقْبَہ بن عامِر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ۔ آپ فرماتے ہیں: میں نے