Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain
یعنی قَناعَت کے لیے کر لیں، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! حقیقی مالدار ہو جائیں گے۔
غم روز گار میں تو میرے اشک بہہ رہے ہیں تِرا غم اگر رُلاتا تو کچھ اور بات ہوتی
نہ فُضول کاش! ہنستا، تری یاد میں تڑپتا مجھے چَین ہی نہ آتا تو کچھ اور بات ہوتی
یِہی آہ! فکرِ دُنیا مِرا دِل جَلا رہی ہے غمِ ہجر گر ستاتا تو کچھ اور بات ہوتی([1])
(3-4):افضل نیکی اور افضل کھانا
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے مزید فرمایا: سب سے افضل نیکی خیرخواہی ہے اور سب سے افضل کھانا صبر ہے۔
یہ بھی بڑی اہم نصیحت ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: خَيْرُ النَّاسِ أنْفَعُهُمْ لِلنَّاسِ لوگوں میں بہتر وہ ہے جو لوگوں کو زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہو۔ ([2])لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم دوسروں کو فائدہ پہنچانے والے بن جائیں، ہر ایک کے لیے صرف بھلائی ہی چاہا کریں۔
باقی رہا صبر۔ اِس کی تو پِھر کیا ہی شان ہے۔ آدمی روزہ رکھ کر صبح سے شام تک کھانے پانی سے صبر کر لے تو اللہ پاک فرماتا ہے: اَلصَّوْمُ لِیْ، وَاَنَا اَجْزِي بِهِ روزہ میرے لیے ہے اور اس کی جزا بھی میں ہی دوں گا۔ ([3])
جب چند گھنٹے کے لیے کھانے پانی سے صبر کی یہ جزا ہے تو سوچئے! بڑی بڑی مشکلات پر صبر کا گھونٹ پی جانے کا ثواب کتنا ہو گا۔ لہٰذا صبر تو ایسی نعمت ہے کہ اس کا کوئی بدل ہو ہی نہیں سکتا۔ بس اللہ پاک ہمیں یہ نعمتیں، یہ پیارے پیارے اوصاف عطا فرما دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔