Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain

لیں۔ سلامتی مل جائے گی۔  یُوں خاموشی جو ہے یہ سلامتی کی ضامِن ہے۔

خاموش شہزادہ

بڑا پیارا واقعہ ہے، امیر اہلسنّت مولانا محمد الیاس قادری دامَت بَرَکاتُہمُ العالِیہ  نے اپنے رسالے خاموش شہزادہ  میں ذِکْر کیا ہے۔ ایک شہزادہ  (یعنی بادشاہ کا بیٹا) تھا، اَچانک اُسے نہ جانے کیا سُوجھی کہ اس نے چُپ سادھ لی، بالکل ہی خاموش ہو گیا۔ بادشاہ اور اُس کے وزیروں نے بہت کوشش کی مگر شہزادہ چُپ تھا، چُپ ہی رہا۔ باقی سب کام معمول کے مطابق ہو رہے تھے بس شہزادہ بول کچھ نہیں رہا تھا۔ ایک دِن خاموش شہزادہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ شکار کے لیے  نِکلا، جنگل میں پہنچا، کمان پر تِیر چڑھائے ایک گھنے درخت کے نیچے کھڑا پرندہ تلاش کر رہا تھا۔ اتنے میں دَرَخت کے پتّوں کے جُھنڈکے اَندر سے کسی پَرَندے کے بولنے کی آوازآئی ،   بس پھر کیا تھا ،  اُس نے فوراًآواز کی سَمت تیرچلا دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک پرندہ زخمی ہوکر گرااور تڑپنے لگا۔  خاموش شہزادہ بے اختیار بول اُٹھا: پَرَندہ جب تک خاموش تھا سلامت رہا مگر بولتے ہی تیر کا نشانہ بن گیا اورافسوس !  اس کے بولنے کے سبب میں بھی بول پڑا! ۔ ([1])

چُپ رہنے میں سو سکھ ہیں تو یہ تجرِبہ کرلے    اے بھائی!  زَباں پر تُو لگا قفلِ مدینہ([2])

پیارے اسلامی بھائیو!  خاموشی واقعی بہت بڑی نعمت ہے، سلامتی کا راز اس میں ہے مگر اَفسوس! ہماری تو فُضول گوئی کی عادَت اتنی پکّی ہے، اتنی پکّی ہے کہ بس اللہ  پاک کی پناہ...!! اکیلے تو ہم لوگ رہ ہی نہیں سکتے، سچّی بات ہے، اکیلے رہنا بہت مشکل ہوتا ہے، 10 منٹ تنہائی ہو جائے تو بوریت شروع ہو جاتی ہے، فورًا کوئی دوست یار ڈھونڈ کر اُس سے


 

 



[1]...  خاموش شہزادہ، صفحہ:1-2۔

[2]...  وسائل بخشش، صفحہ:94۔