Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain
اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی وفات کے بعد تقریباً 10 سال 5ماہ اور 21 دن سال تک مسلمانوں کے خلیفہ اور اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن رہے ۔
پسِ صدیق اکبر مصطفےٰ کے سب صحابہ میں ہے بےشک سب سے اُونچا مرتبہ فاروقِ اعظم کا([1])
٭آخر مسجدِ نبوی شریف میں، نمازِ فجر پڑھاتے ہوئے، ایک کافِر نے خنجر سے آپ پر حملہ کیا، جس سے آپ زخمی ہوئے اور مدینۂ پاک میں شہادت کی موت پائی۔ حضرت صُہَیب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے آپ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اور روضۂ پاک میں حضور جانِ کائنات، فخرِ موجودات صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پہلو مبارک میں دَفْن ہوئے۔ ([2])
حیاتی میں تو تھے ہی خدمتِ محبوبِ خالق میں مزار اب ہے قریبِ مصطفےٰ فاروقِ اعظم کا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
احادِیث میں فضائِلِ فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ
٭پیارے نبی،رسولِ ہاشمیصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: جس نے عمر سے بُغض رکھا، اُس نے مجھ سے بُغض رکھا، جس نے عمر سے محبّت کی، اس نے مجھ سے محبّت کی، بےشک اللہ پاک عرفہ کی رات مسلمانوں پر عُمُومی فخر فرماتا ہے اور عمر پر خصوصی فخر فرماتا ہے، بے شک پہلے انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کی اُمَّت میں مُحَدَّث ہوتے تھے، اگر میری اُمَّت میں کوئی مُحَدَّث ہے تو وہ عمر ہے۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم نے پوچھا: یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! کیسے مُحَدَّث؟ فرمایا: وہ جس کی زبان پر فرشتے بولتے ہیں۔([3])٭ایک حدیثِ پاک میں ہے: اِنَ اللہ جَعَلَ الْحَقَّ