Book Name:Farooq-e-Azam Ki Nasihatain
٭ پہلے داڑھی رکھی ہوئی تھی، اب منڈوا دی٭پہلے عمامہ باندھتا تھا، اب اِس سُنّت سے مَحْرُوم ہو گیا٭پہلے نمازیں پڑھتا تھا، اب غیر حاضِریاں شروع ہو گئیں، ایسی حالت میں ہمارے ہاں غیبتوں کا ایک دروازہ کُھل جاتا ہے، لوگ چوراہوں پر کھڑے ہو کر، اپنی نجی محافِل میں بیٹھ کر اُس شخص کی بُرائیاں کر رہے ہوتے ہیں، ایسے غیبتوں بھرے جُملے جب اُس شخص تک پہنچتے ہیں تو اُس کا دِل ٹوٹتا ہے، ضِدْ بڑھتی ہے اور وہ گُناہ چھوڑنے کی بجائے، مزید گُنَاہوں پر دلیر ہو جاتا ہے۔ اِس لیے اگر کوئی شخص شیطان کے بہکاوے میں آ کر گُنَاہوں میں جا ہی پڑا ہے تواب اُس کی غیبتیں کر کے، اُسے طعنے دے کر، جلی کٹی باتیں سُنا کر شیطان کے مدد گار نہ بنیں بلکہ اُسے نیکی کی دعوت دیں، پیار محبّت سے، حکمتِ عملی کےساتھ اُسے سمجھائیں، نیکی کے َرستے پر واپس لانے کی کوشش کریں اور اللہ پاک توفیق بخشے، اُس کے حق میں دُعائیں بھی کیا کریں۔
اَلحمدُ لِلّٰہ ! دعوتِ اسلامی کا ایک شعبہ ہے: محبّتیں بڑھاؤ! اِس شعبے کا کام ہی یہی ہے کہ ٭ وہ اسلامی بھائی جو پہلے نیکیاں کرتے تھے٭ہفتہ وار اجتماعات میں حاضِر ہوتے تھے ٭عِمَامہ باندھتے تھے٭فجر کے لیے جگاتے تھے٭نیک اعمال پر عمل کرتے تھے ٭قافلوں کے مُسَافِر بنتے تھے، اب دینی ماحول سے دُور ہو گئے، اِس شعبے والے اسلامی بھائی اُن کے پاس پہنچتے ہیں، پیار محبّت کے ساتھ نیکی کی دعوت پیش کرتے ہیں، سمجھاتے ہیں اور دوبارہ نیکیوں کے رَستے پر لگا دیتے ہیں۔
دوستوں کو بھی نیکی کی دعوت دیجیے!
کاش! ہم بھی یہ طریقہ اپنائیں، اپنے دوستوں کو نیکیوں کے رَستے پر لگائیں۔ افسوس