Book Name:Zuhad Sunnat e Mustafa Hai
ایک روز ایک اَنصاری خاتون میرے پاس آئی، اس نے جب سرورِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا سادہ سا بستر مبارَک دیکھا تو اُس کا دِل بھر آیا، وہ فوراً گئی اور رُوئی کی بھرائی والا نرم و ملائم بستر بھجوایا، میں نے رسولِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لیے وہ بستر بچھا دیا۔ جب سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشریف لائے تو پوچھا: عائشہ! یہ کیا ہے؟ میں نے سارا واقعہ عَرْض کیا، اِس پر زُہد کے پیکر، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: عائشہ! یہ بستر اُسی خاتون کو لَوٹا دو! خُدا کی قسم! اگر میں چاہتا تو سونے چاندی کے پہاڑ میرے ساتھ چلا کرتے۔([1])
تِری فرش پر حکومت تِری عرش پر حکومت تُو شہنشہِ زمانہ مَدَنی مدینے والے!
تِرا خُلق سب سے بالا، تِرا حُسْن سب سے اعلیٰ فِدا تجھ پہ سب زمانہ مَدَنی مدینے والے!
تِرا غم ہی چاہے عطّاؔر، اسی میں رہے گِرفتار غمِ مال سے بچانا مَدَنی مدینے والے!([2])
حضرت خَیْثَمَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں: اللہ پاک نے مالِک و مختار نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ پیشکش(Offer) فرمائی کہ اے مَحْبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! اگر آپ چاہیں تو ہم آپ کو دُنیا کے وہ خزانے عطا فرمائیں، جو نہ آپ سے پہلے کسی کو ملے، نہ آپ کے بعد کسی کو ملیں، اس پر مزید یہ کہ ان دُنیوی خزانوں کی وجہ سے آپ کے اُخْروِی اِنعامات سے بھی کچھ کم نہ کیا جائے گا۔ عابِد نبی، مکی مَدَنی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عَرْض