Book Name:Zuhad Sunnat e Mustafa Hai

مِّنْهُمْ وَ لَا تَحْزَنْ عَلَیْهِمْ وَ اخْفِضْ جَنَاحَكَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ(۸۸) (پارہ:14، سُورۂ حِجْر: 88)

 کی طرف نہ اُٹھاؤ جس کے ذریعے ہم نے کافروں کی کئی قسموں کو فائدہ اُٹھانے دیا ہے اور ان کا کچھ غم نہ کھاؤ اور مسلمانوں کیلئے اپنے بازو بچھا دو۔

تفسیر ِمدارک میں اِس آیت کے تحت ہے: اے اَنبیا کے سردار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! ہم نے آپ کو ایسی نعمتیں عطا فرمائی ہیں، جن کے سامنے دُنیا کی نعمتیں کچھ بھی نہیں تو آپ دُنیا کے مال و متاع سے بےپرواہ رہیں ۔([1])

مُفَسِّرِینِ کرام اِس آیت کی وضاحت میں فرماتے ہیں: مالِکِ جنّت، صاحِبِ کوثَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پہلے بھی دُنیا کی طرف رغبت نہیں رکھتے تھے، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہمیشہ آخرت کو پسند فرمایا، ایک لمحے کے لیے بھی آپ کے پاکیزہ دِل میں دُنیا کی محبّت نہیں آئی، آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہے کہ اے مَحْبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! آپ پہلے بھی دُنیا سے بےرغبت ہیں، اِس بےرغبتی پر ثابِت قدم رہیئے!([2])

زُہد و ورع میں یانبی! تم بےمثال ہو                                    بےحد گنہگار میں، عصیاں شِعار میں([3])

اُمّت کو دُنیا سے بےرغبتی کا حکم

 اللہ  اکبر! اے عاشقانِ رسول! ہمارے آقا و مولا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ دُنیا سے بہت زیادہ بےرغبتی رکھنے والے ہیں، اِس کے باوُجُود آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو حکم ہوا کہ کافِروں کو دئیے گئے، مال و اسباب کی طرف نگاہ مت اُٹھائیے! بعض علما ئے کِرام


 

 



[1]...تفسیر نسفی، پارہ:14، سورۂ حجر، زیرِ آیت:88، جلد:2، صفحہ:198 خلاصۃً۔

[2]...تفسیر صراط الجنان، پارہ:14، سورۂ حجر، تحت الآیۃ:88، جلد:5، صفحہ:265 بغیر قلیل۔

[3]...وسائلِ بخشش، صفحہ:276۔