Book Name:Zuhad Sunnat e Mustafa Hai
ہمیں یاد ہی نہیں رہتا۔ کاش! زُہدِ مصطفےٰ کا صدقہ ہمیں آخرت کی فِکْر نصیب ہو جائے۔
تِرا غم ہی چاہے عطّارؔ اِسی میں رہے گِرِفتار غمِ مال سے بچانا مَدَنی مدینے والے([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
ناکامی کا اَصْل سبب غُرْبت یا حِرْص؟
نہ جانے کس نے ہمارے ذِہنوں میں یہ بات ڈال دی ہے کہ کامیابی، ترقی، عُروج مال و دولت کی کثرت کا نام ہے، نہ جانے کیوں ہمارے رَوَیّے(Behavior) ایسے ہو گئے کہ مُعَاشرے میں جو اَمِیْر ہے، ہم اسے کامیاب سمجھتے ہیں اور جو بیچارہ غریب ہے اُسے ناکام، پیچھے رہ جانے والا اور نہ جانے کیا کیا سمجھتے ہیں۔
یقین مانیئے! کامیابی(Success) اور ناکامی، ترقی و تَنَزُّلی، پستی اور بلندی، اِن کا مال و دولت سے کوئی تَعلُّق نہیں ۔ غور فرمائیے! اس دُنیا میں سب سے کامیاب اور کامِل و اَکمل زِندگی ہمارے مَحْبوب آقا، دوعالَم کے دُولہا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہے، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تو مال جمع نہیں فرمایا، آپ کو تو پیشکش کی گئی کہ مَحْبوب! دُنیوی خزانے قُبول کیجیے! آپ نے پھر بھی قبول نہ فرمائے۔ پتا چلا؛
سبب کچھ اور ہے، تُو جس کو خُود سمجھتا ہے زوال بندۂ مؤمن کا بےزَری سے نہیں([2])
یعنی مسلمانوں کے زوال کا سبب غُرْبت نہیں ہے، اس کا سبب کچھ اور ہے، وہ کیا ہے؟ حِرْص، مال و دولت کی محبّت...!! اسی حِرْص کی وجہ سے تو بھائی بھائی کا گریبان پکڑتا ہے *حِرْص ہی کی وجہ سے وِراثت میں خیانت کی جاتی ہے *حِرْص ہی کی وجہ سے لڑائی جھگڑے