Book Name:Nigahon Ki Hifazat Kijiye

دَوران میں نے دیکھاکہ یہ بار بار آنکھیں بند کررہے ہیں۔میں سمجھا شاید ان کو نیند آرہی ہے ،چنانچِہ میں نے اجازت چاہی کہ آپ سوجائیے میں چلتا ہوں ، تو فرمایا :آپ تشریف رکھئے ، مجھے نیند نہیں آرہی بلکہ نرسوں کے سامنے آنے کے اندیشے پر آنکھیں بند کرلیتا ہوں تاکہ ان پر نگاہ نہ پڑے ۔(محبوب عطار کی122حکایات،ص۵۲)

سُبْحٰنَ اللہ !سنا آپ نے اللہ والے نگاہوں کی حفاظت کے معاملے میں کس قدر حساس طبیعت والے ہوتے ہیں،جو طاقت ہونے کے باوجود بھی غیر عورتوں کو دیکھنے سے اپنے آپ کو بچانے کی ہر ممکن کوشش فرماتے ہیں،انہیں اس بات کا کامل یقین ہوتا ہے کہ کوئی دیکھے نہ دیکھے اللہ پاک تو دیکھ رہا ہے۔اے کاش!نگاہوں کی حفاظت کا یہ جذبہ ہمیں بھی نصیب ہوجائے اور ہم بھی آنکھوں کی حفاظت کرنے والے بن جائیں۔

آنکھوں کی حفاظت کا بہترین طریقہ

آنکھوں کی حفاظت پر استقامت پانے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم وقتاً فوقتاً اپنا محاسبہ کرتے رہیں، مثلاً اپنے آپ سے یوں مخاطب ہوکر اپنا جائزہ لیں کہ اے بندے!تجھے اللہ پاک نے آنکھوں جیسی نعمت عطا فرمائی جن کی مدد سے تُوجو چاہے دیکھ سکتا ہے،لیکن ذرا سوچ کہ تُو نے انہیں کس طرح استعمال کیا ؟ مثلاً راستہ طے کرنے،علم ِ دین سیکھنے سکھانے،تلاوتِ قرآن کرنے ،بیتُ اللہ شریف،گنبدِ خضریٰ،مقاماتِ مقدسہ، والدین اور نیک لوگوں کی زیارت کرنے میں ان سے مدد لی یامَعَاذَاللہ اجنبی عورتوں کو دیکھنے، سوشل میڈیا پر بدنگاہی کرنے، فلمیں ڈرامے دیکھنے ، اخبارات میں چھپنے والی نامحرم عورتوں وغیرہ کی تصاویر دیکھنے،خواتین کی تصاویر پر مشتمل بڑے بڑے اشتہاری بورڈز