Book Name:Nigahon Ki Hifazat Kijiye

دیکھنے، کسی کا خط یا تحریر بِلااجازت پڑھنے،کمپیوٹر یاموبائل پر فحش تصاویر یا ویڈیوز دیکھنے،کسی کے گھر جھانکنے کے لئے،یا اِدھر اُدھر فضول دیکھنے میں ان سے مدد لی ؟تجھے توان آنکھوں کو پاکیزہ رکھنے کا حکم دیا گیا تھا ،تجھے تو اپنے ربِّ کریم، اس کے حبیب صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ، صحابہ کرام واہلِ بیتِ اطہار رَضِیَ اللہُ  عَنْہُم اَجْمَعِیْن،اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم اجمعیناور جنت کی زیارت کا مشتاق ہونا چاہیے تھا،اس کے لئے ضروری تھا کہ تیری نگاہیں دنیا میں کسی حرام وفضول شے پر نہ ٹھہرتیں ،لیکن افسوس !یہ پاکیزہ نہ رہ سکیں ،آج تجھے حرام چیزیں دیکھنے میں بہت لذّت محسوس ہوتی ہے لیکن یاد رکھ! نگاہِ حرام سے پُر ہونے والی ان آنکھوں میں ایک دن آگ بھری جائے گی ، تیری آنکھیں تو اتنی نازک ہیں کہ چھوٹا سا مچھر یا ریت کا کوئی ذرّہ اِن میں جاپڑے تو تکلیف کی شدت تیرے پورے وجود کو تڑپا کر رکھ دیتی ہے،دھوپ سے اچانک کسی بند کمرے میں چلے جانے پرتیرے دیکھنے کی صلاحیت اتنی کمزور ہوجاتی ہے کہ قریب پڑی چیز بھی دکھائی نہیں دیتی ،پھر اپنے آپ کو یوں ڈرائیں کہ آہ صد آہ ! اگران آنکھوں کو بدنگاہی کرنے اور اللہ پاک کی  حرام کردہ چیزیں دیکھنے کے سبب بروزِ قیامت عذاب دیا گیا تو میرا کیا بنے گا؟ آئیے!اب بدنِگاہی کی سزاؤں کے بارے میں 3روایات سنئے اور عبرت حاصل کیجئے،چنانچہ

(1)بدنگاہی کی سزا

حضرت ابنِ عباسرَضِیَ اللہُ  عَنْہُما فرماتے ہیں: ایک شخص نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا ،اس کا خون بہہ رہاتھا،رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس سے ارشادفرمایا :تجھے کیا ہوا ؟اس نے عرض کی:میرے پاس سے ایک عورت گزری تو