Book Name:Islam Sacha Deen Hai
پیارے اسلامی بھائیو! کسی بھی چیز کے سچّا ہونے کی ایک واضِح اور عام فہم دلیل یہ ہوتی ہے کہ جو کہا گیا، ویسا ہی ہوا۔ مثلاً میں آپ سے کہوں: میرے پاس سَر دَرْد کی دَوا ہے، بہت اچھی ہے۔
اب مَیں جُھوٹ بول رہا ہوں یا سچ کہہ رہا ہوں، یہ جانچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ دَوا کھا کر دیکھ لیں، اگر سَر دَرْد ٹھیک ہو گیا تو ثابِت ہو جائے گا کہ میں سچ کہہ رہا ہوں، اگر دَرْد ٹھیک نہ ہوا تو میں خُود بخود جُھوٹا قرار پا جاؤں گا۔
اِسْلام اَلحمدُ لِلّٰہ! سچّا دین ہے۔ اس کی واضِح تَرِین نشانی یہ ہے کہ اِسْلام جو کہتا ہے، ویسا ہی ہوتا ہے۔ مثلاً؛ *قرآنِ کریم نے کہا: نماز بُرائیوں سے روکتی ہے۔ آپ نمازیں پڑھ کر دیکھ لیں، آج بھی نماز بُرائیوں سے روک لیتی ہے۔ آپ سروےکر لیجیے! جو لوگ پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ پڑھتے ہیں، ان کی کردار میں اور نماز نہ پڑھنے والوں کی کردار میں آپ کو واضِح فرق دِکھائی دے گا *اسلام کہتا ہے: سُود معاشیات کو تباہ کرتا ہے، دیکھ لیجیے! سُودِی لَیْن دین نے دُنیا بھر میں معاشی بُحْران پیدا کر رکھا ہے *اِسْلام کہتا ہے: تم اللہ پاک کے فرمانبردار ہو جاؤ! تمہیں دُنیا اور آخرت میں بلندیاں عطا کر دی جائیں گی، اس کی مثال ہمیں قُرُونِ اُوْلیٰ (یعنی اسلام کے ابتدائی زمانوں) میں واضِح ملتی ہے، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے اِن تعلیمات پر عَمَل کیا، 10سال بھی نہیں گزرے تھے کہ وقت کی سُپَر پاوَرْز (یعنی رُوم اور اِیْران) کے تخت مسلمانوں کے قدموں کے نیچے تھے۔ *حضرت عمر بن عبدُ العزیز رحمۃُ اللہ علیہ نے صِرْف اَڑْھائی سال تک اسلامی تعلیمات کو نافِذ کیا، حالات یہ ہو