Book Name:Islam Sacha Deen Hai

رَبِّ کریم کی بےبہا عِنایات کی طرف نِگاہ فرما لیجیے!

مولانا حَسَن رضا خان صاحِب رحمۃُ اللہ علیہ نے کیسی پیاری بات کہی:

عجب پیاری پیاری ہے صُورت کسی کی

ہمیں کیا خُدا کو ہے اُلْفَتْ کسی کی

کسی کو کسی سے ہوئی ہے نا ہو گی

خُدا         کو         ہے          جتنی         محبّت          کسی        کی([1])

   پیارے اسلامی بھائیو! یہاں 2باتیں ہیں:(1): اَوَّل تو یہ کہ پہلے اَنبیائے کرام علیہم السَّلام پر بھی اعتراضات ہوتے تھے، وہ جواب خُود دِیا کرتے تھے، یہاں شان یہ ہے کہ غیر مُسْلِم اعتراض کرتے ہیں تو جواب اللہ پاک خُود اِرْشاد فرماتا ہے (2):ساتھ ہی جواب دیا بھی اِس پیارے انداز سے ہے کہ رُوئے کلام مَحْبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی طرف ہے، ان کے قلبِ پاک کو تسلیاں اِرْشاد ہو رہی ہیں۔ یہ وہ شانِ مصطفےٰ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ہے:

کہ         خُدا         دِل       نہیں          کرتا        کبھی       مَیْلا      تیرا

وضاحت:یا رسولَ اللہ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ سَیِّدُ الْمَعْصُوْمِیْن ہیں، اللہ پاک آپ کا مُبارَک دِل کبھی مَیْلا نہیں فرماتا۔

جبرائیل علیہ السَّلام نے خِدْمت کی

ایک مرتبہ کا واقعہ ہے: مَحْبوبِ ذیشان  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  تشریف فرما تھے، آپ کے  جِسْمِ پاک سے خُون بہہ رہا تھا۔ اتنے میں جبرائیلِ امین علیہ السَّلام حاضِر ہوئے، عرض کیا:


 

 



[1]...ذوقِ نعت، صفحہ:234 ملتقطًا۔