Book Name:Islam Sacha Deen Hai

میں جو نشانیاں لکھی ہیں، یہ وہ نبی نہیں ہیں۔ یہ کوئی واضِح نشانی لے کر نہیں آئے۔ اس پر اللہ پاک نے فرمایا:([1])

وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍۚ-وَ مَا یَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ(۹۹) (پارہ:1، سورۂ بقرۃ:99)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور بیشک ہم نے تمہاری طرف روشن آیتیں نازل کیں اور ان کا انکار صرف نافرمان ہی کرتے ہیں ۔

 مفہوم اور معنیٰ یہ ہے کہ اے پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! ہم نے آپ پر بہت ساری واضِح نشانیاں نازِل فرمائی ہیں۔ ایسی واضِح نشانیاں ہیں کہ کوئی اِن کے اِنْکار کی جرأت نہیں کر سکتا۔ ہاں! یہ صِرْف فاسِق طبیعت والے ہیں، جو محض دُشمنی اور عداوت کی وجہ سے اِس کے اِنْکاری ہو جاتے ہیں۔([2])

خُدا کو ہے جتنی محبّت کسی کی

پیارے اسلامی بھائیو! آیتِ کریمہ پر گفتگو کرنے سے پہلے ایک اِیمان اَفْروز اور محبّت بھری بات کو سمجھیے! ہم نے آیتِ کریمہ کا شانِ نزول سُنا، اِبْنِ صُوریا اور دیگر یہودی کہہ رہے تھے کہ مُحَمَّد  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر کوئی واضِح نشانی نہیں اُتاری گئی۔ اب اللہ پاک نے جواب اُن کے اعتراض کا دِیا مگر کمال دیکھیے کہ کلام کا رُخ اُن کی طرف نہیں ہے بلکہ مَحْبوبِ ذیشان  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی طرف ہے۔ یعنی اللہ پاک نے یہ نہیں فرمایا: اے اِبْنِ صُوریا...!! ہم نے بہت ساری نشانیاں نازِل فرمائی ہیں۔ بلکہ فرمایا: اے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! ہم نے آپ پر بہت ساری واضِح نشانیاں اُتاری ہیں۔


 

 



[1]... تفسیرِ کبیر ، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:99، جلد:1، صفحہ:614 خلاصۃً۔

[2]... تفسیر نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:99، جلد:1، صفحہ:580 خلاصۃً۔