Book Name:Islam Sacha Deen Hai
صرف نافرمان ہی کرتے ہیں ۔
اس آیتِ کریمہ میں 2باتیں ہیں:(1):اللہ پاک نے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر جو نازِل فرمایا، وہ واضِح تَرِین نشانیاں ہیں (2):ان واضِح نشانیوں کا اِنْکار صِرْف فاسِق ہی کر سکتا ہے۔
غیر مُسْلِم نے فورًا کلمہ پڑھ لیا
حضرتجُبَيْر بن مُطْعِم رَضِیَ اللہ عنہصحابئ رسول ہیں۔ آپ نے فتح مکہ سے پہلے اِسلام قبول (Accept)کیا۔ مدینۂ مُنَوَّرہ میں رہتے تھے، وہیں وفات پائی۔([1])
آپ رَضِیَ اللہ عنہاپنے اِسلام قبول کرنے کا واقعہ(Incident) بیان کرتےہوئے فرماتے ہیں: غزوۂ بَدْر میں جو غیر مُسلم قید ہو گئے تھے، میں (اَہْلِ مکہ کی طرف سے) اُن قیدیوں کے بارے میں بات چِیت کرنے کے لیے مدینۂ مُنَوَّرہ آیا۔ جب یہاں پہنچا تو یہ مَغْرِبْ کا وقت تھا، پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مَغْرِبْ کی نَماز پڑھا رہے تھے، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی آواز مبارَک مسجد سے باہر بھی سُنائی دے رہی تھی،آپ نے سُورۂ وَالطُّوْرْ کی تِلاوت فرمائی، میں بھی قرآنِ کریم کی تِلاوت سُننے لگا (زبان مَحْبوبِ خُدا کی تھی، کلامِ رَبِّ رحمٰن کا تھا، بس پِھر کیا تھا؛ ایسی پیاری آواز، اتنا پُرتاثِیر کلام میرے دِل میں اُترنا شروع ہوا)۔ اِس دوران آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ آیات پڑھیں:
اِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ لَوَاقِعٌۙ(۷)مَّا لَهٗ مِنْ دَافِعٍۙ(۸) (پارہ:27، وَالطُّوْرْ:7-8)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: بیشک تیرے ربّ کا عذاب ضَرور واقع ہونے والا ہے، اسے کوئی ٹالنے والا نہیں۔
اِن آیات کو سُن کر تو میرا دِل ایسے ہو گیا جیسے اَبھی پَھٹ جائے گا۔ مجھے یُوں لگ رہا