Book Name:Islam Sacha Deen Hai
مَحْبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہو، آپ کی پیاری پیاری ادائیں ہوں یا مقدَّس اِرْشادات ہوں، سب باتیں اس بات کی واضِح نشانیاں اور دلائل ہیں کہ اِسْلام سچا دین ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! اِسْلام، قرآن، سیرتِ پاک کی ایک ایک ادا واضِح دلیل ہے، اس کے باوُجُود لوگ اس کا اِنْکار کیوں کرتے ہیں؟ اللہ پاک نے فرمایا:
وَ مَا یَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ(۹۹)(پارہ:1، سورۂ بقرۃ:99)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور ان کا انکار صرف نافرمان ہی کرتے ہیں ۔
مَعْلُوم ہوا؛ اِنْکار کرنے والے صِرْف و صِرْف فاسِق ہیں، جو فاسِق نہ ہو، پِھر قرآنِ کریم کی تِلاوت کرے، سیرتِ پاک کا مطالعہ کرے، مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اداؤں کے مُتَعلِّق معلومات حاصِل کرے، وہ ضرور ان کا قائِل ہو جائے گا۔
فِسْق کا لفظی معنیٰ ہے: نِکَل جانا۔ حَدْ کَرَاس کر جانا۔ فِسْق کی 2قسمیں ہیں: (1):فِسْق اَصْغَر: اللہ پاک کے حکم سے نکل جانا مثلاً *اللہ پاک نے نماز کا حکم دیا، بندہ اس حکم سے نکل جائے، نمازیں نہ پڑھے، یہ فسقِ اَصْغَر ہے (2):دوسرا ہے فِسْقِ اَکْبَر یعنی آدمی کا اِنْسانی فطرت کے دائرے سے نکل کر کُفْر کے دائرے میں چلے جانا۔([1])
اِس جگہ لفظِ فِسْق سے یہی دوسرا معنیٰ مراد ہے کہ وہ لوگ جو اپنی فطرت ہی کو بُھولے بیٹھے ہیں، جو انسانِیّت کے دائرے سے نکل کر حِرْص و ہَوَس کے دائرے میں پہنچ