Book Name:Islam Sacha Deen Hai
گئے تھے کہ آدمی زکوٰۃ دینے نکلتا تھا، لینے والا کوئی نہیں ملتا تھا۔
آج بھی اِسْلامی تعلیمات کا یہی اَثَر ہے، بندہ ان تعلیمات پر عَمَل کرنا شروع کر دے، دیکھتے ہی دیکھتے اس کی ترقی شروع ہو جاتی ہے۔
پتا چلا؛ قرآنِ کریم میں، احادیثِ کریمہ میں جو کچھ فرمایا گیا ہے، جیسے فرمایا گیا، جُوں کا تُوں ہوتا رہا ہے، آج بھی ہوتا ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام سچّا دِین ہے۔
آج سائنس کا دَور ہے ،کچھ عرصہ پہلے جب الٹراساؤنڈ مشین ایجاد نہیں ہوئی تھی، سائنسدان ابھی اس کے مُتَعلِّق تحقیقات کر رہے تھے، کہ ماں کے پیٹ میں بچہ کیسے بنتا ہے؟ نُطْفہ ایک دَم انسانی شکل اِخْتیار کر لیتا ہے یا مختلف مراحِل سے گزرنے کے بعد انسانی شکل اختیار کرتا ہے؟
اَمْرِیکہ کا ایک ڈاکٹر تھا: مارشَل جَونْسَن، وہ بھی اس تحقیقی ٹیم میں شامِل تھا۔ ایک مرتبہ اس کی ایک مسلمان سے مُلاقات ہوئی، مُلاقات کے دوران مسلمان نے قرآنِ کریم کی یہ آیت ڈاکٹرکو سُنائی (اللہ پاک فرماتا ہے):
وَ قَدْ خَلَقَكُمْ اَطْوَارًا(۱۴) (پارہ:29،سورۂ نوح:14)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: حالانکہ اس نے تمہیں کئی حالتوں سے گزار کر بنایا۔
ڈاکٹر جونْسَنْ کرسی پر بیٹھا ہوا تھا، جب اُس نے یہ آیت سُنی تو حیرانی میں یکدَم کھڑا ہو گیا اور تعجب سے بولا: یہ ناممکن ہے، قرآن میں ایسی آیت نہیں ہو سکتی۔ مسلمان نے اسے