مُونگ پَھلی (Peanut)کے فوائد

مُونگ پَھلی (Peanut)کے فوائد

شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔرقادِری رَضَوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں:

سردی کا موسم جاری ہے، سردی سے بچنے کے لئے جہاں گرم کپڑوں کا استعمال ہوتا ہے  وہیں طرح طرح کے پکوان اور خُشک میووں (Dry fruits) کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ان میوہ جات میں سے ایک مونگ پھلی بھی ہے۔ مونگ  پھلی ایک پھلی دار پودا ہے لیکن اس کا شمار میوہ جات میں ہی ہوتا ہے۔مونگ پھلی شوق سے کھائی جاتی  ہے نیز اس کا تیل بھی نکالا جاتا ہے جو مختلف کھانوں، ڈبل روٹی، کیک اور ادوِیہ وغیرہ میں شامل کیا جاتا ہے۔مونگ پھلی کو لوگ کچا، بھون کر اور اُبال کر استعمال کرتے ہیں نیزاسے مختلف پکوانوں بالخصوص میٹھے پکوانوں(Sweet Dishes)میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس کے بےشمار طبّی فوائد بھی ہیں: ٭مونگ پھلی میں پروٹین، کیلشیم، وٹامنE، وٹامنB1، B6 اور فاسفورس شامل ہوتے ہیں٭مونگ پھلی مُقَوّیِ اَعصاب (یعنی پٹھوں کو مضبوط کرنے والی) ہے ٭مونگ پھلی دُبلےپتلے اور کمزور افراد کے لئے مفید ہے ٭مونگ پھلی میں موجود فولاد (Iron)خون کے نئے خلیے (Cells)بنانے میں مددگار ہے ٭مٹھی بھر مونگ پھلی کافی ہوتی ہے ٭مونگ پھلی میں موجود وٹامنز ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتے ہیں ٭مونگ پھلی میں ایسے اینٹی آکسی ڈنٹ (Antioxidant) پائے جاتے ہیں جو غذائی لحاظ سے سیب،چقندراور گاجر سےبھی زیادہ ہیں۔ احتیاط٭”حاملہ“مونگ پھلی کھانے سے پرہیز کرے، الرجی ہونے کا خطرہ ہوتا ہے٭خارش ہونے کی صورت میں مونگ پھلی کا استعمال نہ کیا جائےمدنی مشورہ٭کچی مونگ پھلی کے بجائے بُھنی ہوئی مونگ پھلی کھائی جائے۔


Share