مسافرِ مدینہ کے لئے اُلفت بھرے مدنی پھول
سگِ مدینہ محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی عُفِیَ عَنْہُ کی جانب سے عازِمِ مکّہ مکرّمہ، زائرِ مدینہ منوَّرہ کی خدمت میں:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ۔
آپ کو عزمِ مکّہ و مدینہ مبارک ہو۔ اللہ پاک آپ کا سفر آسان کرے، قدم قدم پر کیف و مستی میں اضافہ ہو، سَوز و رِقّت کے ساتھ آپ کا سفر طے ہو، ایسا صبر و ضبط ملے کہ راہِ جاناں کا ہر کانٹا پھول محسوس ہو، ہر مصیبت نعمت میں ڈھل جائے، سوز و گداز اور عشق و مستی سے دل لبریز رہے، راہِ مدینہ کی مسرتوں کا اظہار چشمِ اشکبار سے ہوتا رہے۔
مسافرِ مدینہ کی خدمت میں8 مدنی پھول
(1)جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ ضرورت کی بات کرے یا چُپ رہے۔(بخاری،ج 4،ص136، حدیث:6136)اگر سفرِ مدینہ میں روحانیت کی طلب ہے تو اپنی زبان پر قفلِ مدینہ لگا لیں۔ سنجیدگی اور خاموشی اپنا لیں۔ ضروری بات بھی کم الفاظ میں نمٹانے کی کوشش کریں یا اشارے سے کام چلائیں۔ ہاں دینی مسائل اور بزرگوں کے واقعات بے شک بیان فرمائیں۔ (2)بہارِ شریعت میں ہے: عربوں سے بہت نرمی کے ساتھ پیش آئے، اگر وہ سختی کریں تب بھی ان کے ادب کی وجہ سے برداشت کرے کہ اس پر شفاعت نصیب ہونے کا وعدہ فرمایا ہے۔(بہارِ شریعت،ج1،ص1060ملخصاً)(3)اہلِ مدینہ کی بہت زیادہ رعایت رکھئے، حدیثِ پاک میں ہے:جو اہلِ مدینہ کے ساتھ بُرائی کا ارادہ کریگا اللہ پاک اُسے آگ میں اس طرح پگھلائے گا جیسے سیسہ یا اس طرح جیسے نمک پانی میں گُھل جاتا ہے۔ (مسلم، ص 545، حدیث: 3319) ایک روایت میں ہے:جو اہلِ مدینہ کو ایذا دےگا اللہ پاک اُسے ایذا دیگا اور اس پر اللہ پاک اور فرشتوں اور تمام آدمیوں کی لعنت اور اُس کا نہ فرض قبول کیا جائے گا نہ نفل۔(مجمع الزوائد،ج3،ص659، حدیث: 5826) بہرحال اہلِ مدینہ یعنی جو مدینۂ منوَّرہ میں رہتے ہیں یا ملازمت وغیرہ کرتے ہیں، اُن کے ساتھ نہایت ہی نرمی سے پیش آنا چاہئے۔ ہاں جو بدمذہب اور بدعقیدہ ہو اُس کے سائے سے بھی دُور بھاگنا چاہئے۔ (4)مدینۂ منوَّرہ زاد ہَااللہ شرفاً وَّ تعظیماً کے موسم شریف یا وہاں کے کسی اور معاملے میں آزمائش پیش آئے تو ہرگز دل میں مَیل نہ لائیں۔ مسلم شریف کی حدیثِ پاک میں ہے:جو مدینے کی تکلیف و مشقت پر ثابت قدم رہے گا میں بروزِ قیامت اُس کا گواہ یاشفیع ہوں گا۔(مسلم، ص 549، حدیث:3346) (5)مسجدینِ کریمین کے باہر عموماً جوتے چپلوں کا ڈھیر ہوتا ہے اور بعض لوگ واپسی میں اپنی اپنی پسند کے چپل پہن کر چلتے بنتے ہیں، آپ ہرگز ایسا مت کیجئے گا۔ (6)رفیقُ الحرمین(یا رفیق المعتمرین)، سفرِ مدینہ میں ہر وقت ساتھ رکھئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بے حد کار آمد ثابت ہوگی۔ (7)بارگاہِ رسالت میں، بارگاہِ شیخین کریمین میں، اہلِ جنت البقیع و اہلِ جنتُ المعلیٰ کی خدمات میں میرا سلامِ شوق عرض کریں۔ (8)مجھے نیکیوں کی سخت حاجت ہے، اگر میری طرف سے ایک عمرہ کرلیں بلکہ سارے ہی سفرِ مدینہ کا ثواب بلکہ عمر بھر کی نیکیاں مجھے ایصالِ ثواب فرما دیں گے تو آپ کا کیا جائے گا! دعوتِ اسلامی کی ترقی کی دعا کریں۔ دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع میں پابندیِ وقت کے ساتھ شرکت فرمایا کریں۔ ہر ماہ دعوتِ اسلامی کے مدنی قافلے میں سفر کا عزم کرلیں تو کیا بات ہے!
Comments