غوثِ پاک کی 6 نصیحتیں

بزرگانِ دین کے مبارک فرامین

غوثِ پاک 6کی نصیحتیں

*مولانا ابو شیبان عطّاری مدنی

ما ہنامہ فیضانِ مدینہ نومبر 2022

احکامِ شریعت کی زبردست معلومات اور راہِ سلوک کے اسرار و رموز کی بے پناہ معرفت رکھنے والے آسمانِ ولایت کے تابناک سورج پیرِ طریقت رہبرِ شریعت حضرت شیخ عبدُ القادر جیلانی رحمۃُ اللہ علیہ کے فرامین آج بھی خلقِ خدا کو دینی و دنیوی سرخروئی سے ہمکنار کرنے والا عظیم سرمایہ ہے ، آئیے 6فرامینِ مبارک ملاحظہ کیجئے!

اخروی بہتری کی آج ہی منصوبہ بندی کرو !

اے بندۂ خدا !  قیامت کے دن انسان دنیا میں کی گئی اپنی ہر بھلائی و برائی یاد کرے گا ، وہاں نہ ندامت کام آئے گی نہ یاد کرنے کا کوئی فائدہ ہوگا ، اہمیت موت سے پہلے پہلے آج ہی غور و فکر کرنے میں ہے کیونکہ فصل کاٹتے ہوئے بیج اور کھیتی کے بارے میں غور کرنا بے سود ہوتا ہے۔ (  الفتح الربانی ، ص30 )

نماز میں یکسوئی اپناؤ

اے اللہ کے بندے ! اپنی آرزوئیں مختصر اور حرص کم کر اور دنیا سے رخصت ہونے والے کی نماز کی طرح  (نہایت خشوع و خضوع سے ) نماز ادا کیا کر ۔ (  الفتح الربانی ، ص 220 )

ضمیر کی نصیحت بہترین نصیحت ہے

اے اللہ کے بندے !  تو دوسروں کی وعظ و نصیحت کے آسرے پر رہنے کے بجائے خود بھی اپنے نفس کو نصیحت کر کیونکہ دوسروں کی نصیحت تیرے ظاہر کے اعتبار سے ہوگی جبکہ تیری خود کو نصیحت تیرے باطن کے اعتبار سے ہوگی۔ ( الفتح الربانی ، ص 190 )

جیسی کرنی ویسی بھرنی

اگر تو خود جھوٹ بولے گا اور دوسروں کو جھٹلاتا پھرے گا تو تجھ سے بھی جھوٹ بولا اور تجھے بھی جھٹلایا جائے گا اور اگر خود سچ بولے گا اور دوسروں کی تصدیق کرے گا تو تجھ سے بھی سچ بولا جائے گا اور تیری بھی تصدیق کی جائے گی۔  ( الفتح الربانی ، ص 129 )

دولت کو عبادت میں رکاوٹ نہ بننے دے !

اگر تجھے اللہ پاک مال و دولت عطا فرمائے اور تو اس کی وجہ سے اس کی عبادت سے منہ موڑے تو دنیا و آخرت میں اللہ پاک تیرے لئے حجابات قائم کر دے گا اور ممکن ہے کہ نعمت کے باعث اپنی ذات سے غافل ہونے کی سزا میں تجھے مال سے محروم کرکے تیرے حالات بدل کر تجھے محتاج کر دے ، اور اگر تو مال کی طرف توجہ رکھنے کے بجائے اسی کی اطاعت میں مشغول رہے تو اللہ پاک مال تجھے ہی عطا کئے رکھے گا اور اس میں ذرا بھی کمی نہ ہوگی ، چنانچہ مال و دولت تیری خدمت اور تو اللہ کی بندگی کرتا رہے گا لہٰذا تو دنیا بھی راحت میں گزارے گا اور آخرت میں بھی صدیقین ، شہدا اور صالحین کے ساتھ جنتُ الماویٰ میں عزت سے رہے گا۔

 ( فتوح الغیب ، ص 30 )  

خوشنما موتیوں کی مالا

میں تجھے وصیت کرتا ہوں کہ اللہ سے ڈر ، اس کی فرماں برداری کر ، شریعت کے ظاہری احکام پر عمل کر ، باطن کو محفوظ ، دل کو سخی اور چہرے کو ہشّاش بشّاش رکھ ، لوگوں کو فائدہ پہنچا اور نقصان پہنچانے سے باز رہ ، تکلیف و محتاجی برداشت کر ، بزرگوں کا احترام کر ، بھائیوں سے ملنساری اپنا ، چھوٹوں اور بڑوں سب کے ساتھ خیر و بھلائی والا رویہ اختیار کر ، جھگڑا مت کیا کر ، نرمی اپنائے رکھ ، قربانی و ایثار پر کاربند رہ ،  ( دنیاوی چیزوں کی )  ذخیرہ اندوزی سے کنارہ کشی کر ، جو لوگ اولیا سے دور ہیں ان کی صحبت سے پیچھا چھڑا ، اور دینی و دنیاوی معاملات میں لوگوں کے ساتھ تعاون کیا کر۔ ( فتوح الغیب ، ص 166 )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*  فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ما ہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code