Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at
موت کے بعد بھی۔‘‘یہ سن کر مجھ پر بہت خوف طاری ہوا۔ جب لوگ اسے دفن کرچکے تو میں قَبْر کے پاس بیٹھ کر احوالِ آخرت پر غوروفکر کرنے لگا ۔ اچانک قَبْر سے ایک حسین وجمیل شخص باہر نکلا،اس نے صاف ستھرے کپڑے پہن رکھے تھے جن سے خوشبو مہک رہی تھی ۔ اس نے مجھ سے کہا کہ :’’ اے ابراہیم ! ‘‘میں نے کہا :’’لَبَّیْک‘‘ پھر میں نے ان سے پوچھا:’’ اللہ کریم آپ پر رحم فرمائے، آپ کون ہیں؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: تخت پر سے ’’ موت کے بعدبھی‘‘ کہنے والا میں ہی ہوں۔ میں نے کہا کہ آخر آپ کا نام کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ میرا نام سنت ہے میں دنیا میں انسان کی ہمدردہوتی ہوں اور قَبْر میں نور و مُونس وغم گُسار اور قیامت میں جنت کی طرف رہنما اور قائد بنتی ہوں۔(شرح الصدور، ص۲۰۴)
تَاجدَارِ حَرَم، سَرَاپا جُود و کرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک مرتبہ حضرت ابو ذر غفاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے فرمایا:’’جب تم کہیں سفر پر روانہ ہوتے ہو توکتنی تیاری کرتے ہو! قیامت کی تیاری کا عالَم کیا ہوگا!اے ابوذر (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) ! کیا میں تم کو ایسی شے کی خبر نہ دوں جو تمہیں قیامت کے دن نفع دے؟‘‘ حضرت سیدنا ابوذر غفاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کی:میرے ماں باپ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر قربان ضرور ارشاد فرمائیے تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’سخت گرمی کے موسم میں حَشْرکے لئے روزہ رکھو اور رات کی تاریکی میں دو رکعتیں پڑھو تاکہ قَبْر میں روشنی ہو۔ ‘‘ (موسوعۃ لابن ابی الدنیا،کتاب التہجد وقیام اللیل،الحدیث۰۱،ج۱،ص۷۴۲)