Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at
جوابِ قبر میں مُنکَر نکیر کو دوں گا تِرے کرم سے اگر حوصلہ ملا یاربّ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! نیک اعمال قبر میں کشادگی، روشنی، خوشبو اور رِضائے الٰہی کا سبب بنیں گے اور اگر بُرے اعمال لے کر قبر میں پہنچے تو اللّٰہ تعالٰی کی ناراضی کی صورت میں قبر جہنم کا گڑھا بھی بن سکتی ہے، عذاب کا سلسلہ بھی ہو سکتا ہے، یادرکھئے! پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا، چغل خوری کرنا عذابِ قبر کے اسباب میں سے ہے، غیبت کرنا، نماز کی ادائیگی میں غفلت برتنا، عذابِ قبر کے اسباب میں سے ہے، والدین کے نافرمان کو قبر، اس طرح دبائے گی کہ پسلیاں ٹُوٹ پُھوٹ کر ایک دوسرے میں پیوست ہو جائیں گی، زکوۃ نہ دینے کا گناہ بھی، عذابِ قبر کا سبب ہے، شراب نوشی، بدکاری، جھوٹی قسمیں کھانا اور روزہ نہ رکھنا، یہ بھی عذابِ قبر کے اسباب میں سے ہیں، ملاوٹ کرنا، عذاب قبر کے اسباب میں سے ہے، غسلِ جنابت میں اس قدر تاخیر کرنا کہ نماز کا وقت نکل جائے، یہ بھی عذابِ قبر کے اسباب میں سے ہے، سُود خوری، عذابِ قبر کے اسباب میں سے ہے، مسجد میں ہنسنا، قبر میں اندھیرا لانے کے اسباب میں سے ہے۔
پیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےہمیں کثرت سےموت کویادکرنےکی ترغیب ارشاد فرمائی ہے،اس کی برکت سےان شاء اللہ عزوجل قبرجنت کاباغ ہوگی جیساکہ
حضرتِ سیدنا انس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:’’ جسے موت کی یاد خوفزدہ کرتی ہی قَبْر اس کے لئے جنت کا باغ