Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at
اللّٰہ تَبارَکَ وَتَعالٰی نے حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللّٰہ عَلیٰ نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلام کی طرف وحی فرمائی: ’’بھلائی کی باتیں خود بھی سیکھو اور دوسروں کو بھی سکھاؤ ، میں بھلائی سیکھنے اور سکھانے والوں کی قبروں کو روشن فرماؤں گا تاکہ ان کو کسی قسم کی وَحشت نہ ہو ۔‘‘ (حلیۃ الاولیاء ج۶،ص۵،رقم۷۶۲۲)
مُبلّغِین کی قَبریں اِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ جگمگائیں گی
امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں : اِس روایت سے نیکی کی بات سیکھنے سکھانے کا اجر و ثواب معلوم ہوا ۔ سنّتوں بھرا بیان کرنے یا درس دینے اور سننے والوں کے تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے ، اِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اُن کی قبریں اندرسے جگمگ جگمگ کررہی ہوں گی اور انہیں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں ہوگا ۔اِنفرادی کوشِش کرتے ہوئے نیکی کی دعوت دینے والوں ، مَدَ نی قافِلے میں سفر اور فکرِ مدینہ کرکے مَدنی اِنعامات کا رسالہ روزانہ پُر کرنے کی ترغیب دلانے والوں اور سنّتوں بھرے اجتِماع کی دعوت پیش کرنے والوں نیز مُبَلِّغین کی نیکی کی دعوت کو سننے والوں کی قُبور بھی اِن شآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ حُضُورمُفِیضُ النُّور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نور کے صدقے نورٌ علٰی نور ہوں گی ۔
عطاہو’’ نیکی کی دعوت‘‘ کا خوب جذبہ کہ دُوں دُھوم سنّتِ محبوب کی مچا یا ربّ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کسی بُزرگ رحمۃ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے حضرتِ سیِّدُناحسن بن ذکوان علیہ رحمۃالرحمٰن کو اُن کی وَفات کے ایک سال بعد خواب میں دیکھا تو اِستِفسار کیا: کونسی قَبریں زِیادہ روشن ہیں ؟فرمایا، دُنیا میں مصیبتیں