Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آیئے!شیخِ طریقت،امیراہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرسالہ 163 مدنی پھول سےقبرستان کی حاضری کے متعلق مَدَنی پھول سنتےہیں۔ چنانچہ
نبیِّ کریم،رَء ُوفٌ رَّحیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ عظیم ہے:میں نےتمہیں زیارتِ قُبُورسے منع کیا تھا،لیکن اب تم قبروں کی زیارت کرو،کیونکہ یہ دُنیامیں بےرغبتی کاسبب اورآخِرت کی یاددلاتی ہے۔( اِبن ماجہ،۲/۲۵۲،حدیث:۱۵۷۱)قبورِمسلمین کی زیارت سنّت اورمزاراتِ اولیاء ِکرام و شُہَداءِعظام کیحاضری سعادت بَرسعادت اورانہیں ایصالِ ثواب مَندُوب (یعنی پسندیدہ) ہے،(فتاوٰی رضویہ مخرّجہ،۹/۲ ۳ ۵)
(ولیُّ اللہ کے مزار شریف یا)کسی بھی مسلمان کی قَبْر کی زیارت کو جانا چاہےتو مُستَحَب یہ ہے کہ پہلےاپنے مکان پر(غیرمکروہ وقت میں)دورَکعَت نَفل پڑھے،ہررَکعت میںسُورَۃُالْفَاتِحَۃِ کے بعدایک باراٰ یَۃُ الْکُرْسِی اورتین بار سُورۂ اِخْلَاص پڑھےاور اس نَماز کا ثواب صاحبِ قَبْر کو پُہنچائے، اللہ پاک اس فوت شدہ بندے کی قَبْر میں نور پیدا کرے گا اور اِس (ثواب پہنچا نے والے) شخص کو بَہُت زیادہ ثواب عطا فرمائےگا، ( عالمگیری، ۵/۳۵۰ )
مزارشریف یاقَبْر کی زیارت کیلئے جاتےہوئے راستے میں فُضُول باتوں میں مشغول نہ ہو (ایضاً)قَبْر کو بوسہ نہ دیں ، نہ قَبْر پر ہاتھ لگائیں،(فتاوٰی رضویہ مخرّجہ،۹/۵۲۲، ۵۲۶)بلکہ قَبر سے کچھ فاصلے پر کھڑے ہو جائیں، قَبْرکو سجدۂ تعظیمی کرناحرام ہے اور اگر عبادت کی نیِّت ہو توکفر ہے (ماخوذ از فتاوٰی رضویہ،۲ ۲ /۴۲۳) قبرِستان میں اُس عام راستے سے جائے،جہاں ماضی میں کبھی بھی مسلمانوں کی قبریں نہ تھیں، جو راستہ نیابناہواہو اُس پرنہ چلے۔ ’’رَدُّالْمُحتار‘‘میں ہے: (قبرِستان میں قبریں پاٹ کر)جونیا راستہ نکالاگیا ہو اُس پرچلنا حرام ہے۔ (رَدُّالْمُحتار،۱/۶۱۲)بلکہ نئے راستے کا صِرف گمان ہو تب بھی اُس پر چلنا ناجائز وگناہ ہے۔ (دُرِّمُختار،۳/۱۸۳) کئی