Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
وَ الْفَجْرِۙ(۱) وَ لَیَالٍ عَشْرٍۙ(۲) (پ۳۰،الفجر:۱،۲)
ترجَمَۂ کنزالایمان: اس صبح کی قسم اور دس راتوں کی۔
اس آیت ِ مبارکہ کی تفسیر میں ہے کہ وَ الْفَجْرِ سے مراد نبیِ کریم،صاحبِ خُلْقِ عظیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ہیں ، اس لئے کہ نبیِ کریم،محبوبِ ربِّ عظیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ایمان کا مطلع ہیں، یعنی ایمان کا اُجالا دنیا بھر میں آپ عَلَیْہِ السَّلَامسےظاہر ہوا۔ (شفاءشریف،۱/۳۴ )
اسی طرح پارہ 30 سورۂ طارق، آیت نمبر 1تا3 میں ارشاد ہوتا ہے:
وَ السَّمَآءِ وَ الطَّارِقِۙ(۱) وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الطَّارِقُۙ(۲) النَّجْمُ الثَّاقِبُۙ(۳) (پ۳۰،الطارق:۱،۲،۳،)
ترجَمَۂ کنزالایمان: آسمان کی قسم اور رات کو آنے والے کی اور کچھ تم نے جا نا وہ رات کو آنے والا کیا ہے۔خوب چمکتا تارا۔
اس آیتِ مبارکہ میں النَّجْمُ الثَّاقِب سے مراد نور ِمجسم سیّدِ عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات ہے۔(شفاءشریف،۱/۳۷)
اسی طرح پارہ 30 سورۂ وَ الضُّحٰی آیت نمبر 1 اور2 میں ارشاد ہوتا ہے:
وَ الضُّحٰىۙ(۱) وَ الَّیْلِ اِذَا سَجٰىۙ(۲) (پ۳۰، الضُّحٰی:۱،۲)
ترجَمَۂ کنزالایمان:چاشت کی قسم اور رات کی جب پردہ ڈالے۔
مفسرینِ کرام فرماتے ہیں: چاشت سے جمالِ مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے نور کی طرف اشارہ ہے اور رات سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کے گیسوئے عنبریں کی طرف اشارہ ہے۔ (روح البیان، الضّحی، تحت الآیۃ: ۲، ۱۰/۴۵۳)