Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
کی قسم !آپ زندہ ہیں ،آپ نے صرف میری ظاہری آنکھوں سے پردہ کیاہے، ورنہ زمانہ آج بھی آپ کے نورسے شاد و آباد ہے۔
جبکہ صدر الافاضل حضرت علامہ مفتی محمد نعیم الدین مرادآبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس آیت(یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ)کے تحت جو کچھ ارشاد فرمایا ہے،اس کا خلاصہ کچھ یوں ہے:٭نبیِ اکرم،شفیعِ معظم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم َکے نورِ نبوت نے ہزاروں سورجوں (Suns)سے زیادہ روشنی پہنچائی ہے۔ ٭کفر اور شرک کے اندھیروں کو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم َنے اپنے نورِ حقیقت سے دُور کیا۔ ٭معرفت اور توحیدِ الٰہی تک پہنچنے کی راہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم َنے اپنے نورِ حقیقت سے روشن کر دیں۔ ٭گمراہی کی تاریک وادی میں بھٹکنے والوں کو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے انوارِ ہدایت سےراہ یاب فرمایا۔ ٭لوگوں کی آنکھوں کو، دلوں کو اور روحوں کو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے نورِ نبوت سے منور کیا۔ ٭حقیقت یہ ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا وجود مبارک ایسا آفتابِ عالم تاب ہے جس نے ہزارہاآفتاب بنا دیئے۔(یعنی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مبارک وجودجہان کو روشن کرتا ایسا سورج ہے جس نے ہزاروں آفتاب روشن کئے۔)
(تفسیر خزائن العرفان،پارہ ۲۲،الاحزاب:۴۵-۴۶،ص۷۸۴ بتغیر)
امامِ اہلسنت،سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بڑا پیارا محبت بھرا تخیّل پیش کرتے ہیں:
بارہویں کے چاند کا مُجرا ہے سجدہ نور کا بارہ بُرجوں سے جھکا ایک اِک ستارہ نور کا
تیرے ہی ماتھے رہا اے جان سہرا نور کا بخت جاگا نور کا چمکا ستارا نور کا
تو ہے سایہ نور کا ہر عضو ٹکڑا نور کا سایہ کا سایہ نہ ہوتا ہے نہ سایہ نور کا
پڑتی ہے نوری بھرن امڈا ہے دریا نور کا سر جھکا اے کشتِ کفر آتا ہے اہلا نور کا