Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay
ناریوں کا دور تھا دل جل رہا تھا نور کا تم کو دیکھا ہو گیا ٹھنڈا کلیجا نور کا
(حدائقِ بخشش،ص۲۴۲تا ۲۴۵)
سرکار کی آمد …مرحبا سردار کی آمد …مرحبا آمنہ کے پھول کی آمد …مرحبا
رسولِ مقبول کی آمد …مرحبا پیارے کی آمد …مرحبا اچھے کی آمد … مرحبا
سچے کی آمد …مرحبا سوہنے کی آمد …مرحبا موہنے کی آمد …مرحبا
مُختار کی آمد …مرحبا پرنور کی آمد …مرحبا سراپا نور کی آمد …مرحبا
مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی مرحبا یا مصطفی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! قرآنِ پاک کی اور بھی کئی ایسی آیاتِ مبارکہ ہیں جن میں نبیِ اکرم، رسولِ محتشم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو نُور کہہ کر خطاب فرمایا گیا ہے، آئیے!محبتِ رسول میں مزید اضافےکی نیت سے ایسی کچھ اور آیات بھی سُنتے ہیں:
چنانچہ، پارہ 18 سورۂ نور آیت نمبر 35 میں ارشاد ہوتا ہے:
اَللّٰهُ نُوْرُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-مَثَلُ نُوْرِهٖ كَمِشْكٰوةٍ فِیْهَا مِصْبَاحٌؕ (پ۱۸،النور:۳۵)
تَرجَمَۂ کنزالایمان:اللہ نور ہے آسمانوں اور زمین کا اس کے نور کی مثال ایسی جیسے ایک طاق کہ اس میں چراغ ہے
تفسیرِ کبیر میں امام رازی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اس آیت میں مَثَلُ نُوۡرِہ سے مراد حُضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَہیں (تفسیرکبیر،۸/۳۴)
اسی طرح پارہ 30 سورۂ فجرآیت نمبر 1اور2 میں ارشاد ہوتا ہے: