Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
مسجد کی طرف جانے والے بنیں گے ، اگر نیکی کی دعوت دینے والا خود قرآنِ پاک کی تلاوت سے اپنے دل و دماغ کو مہکاتا ہو گا تو اس کی نیکی کی دعوت سُن کر دوسرے لوگ بھی قرآنِ پاک کی تلاوت کا جذبہ پائیں گے ، اسی طرح اگر ٹیچرزاور والدین خود حُسْنِ اخلاق سے آراستہ ہوں گے تبھی اپنے شاگردوں اور بچوں کو حسنِ اخلاق کا پیکر بنا پائیں گے ، اگرٹیچر زاور والدین خود نماز پڑھتے ہوں گے تبھی اپنے شاگردوں اور بچوں کو نماز کا عادی بنا سکیں گے۔ اگر ٹیچرز اور والدین خود اچھی عادتوں والے اور اچھے کام کرنے والے ہوں گے تبھی اپنے شاگردوں اور بچوں کو اچھی عادتوں اور اچھے کاموں کا پیکر بنا سکیں گے۔ اسی طرح اگر نیکی کی دعوت دینے والا خود پابندی سے روزے رکھنے کا عادی ہوگا بلکہ ہر پیر شریف کانفل روزہ رکھنے کی سعادت حاصل کرتا ہوگا تو لوگ اس کی دعوت سُن کر فرض کیا نفل روزے رکھنے پر آمادہ ہوں گے۔ اگر نیکی کی دعوت دینے والا خود درسِ فیضانِ سنت سننے دینے والاہوگا تو لوگ اس کی دعوت پر لبیک کہتےہوئے درس میں شرکت پر راضی ہوں گے۔ اگر نیکی کی دعوت دینے والے خود قافلوں میں سفر کرنے کا عادی ہوگا تو دوسروں کو بھی قافلوں میں سفر پر راضی کر سکے گا ، اگر نیکی کی دعوت دینےو الا خودمدرسۃ المدینہ بالغان میں پڑھتا ، پڑھاتا ہوگا تو اُمید ہے کہ دوسرے بھی اس کی بات مان کر مدرسۃ المدینہ بالغان میں پڑھنے کی سعادت حاصل کریں گے ، اگر نیکی کی دعوت دینے پابندی کے ساتھ خودبھی علاقائی دورہ میں شرکت کرتاہوگاتودُوسروں کوبھی مسجدمیں لانے میں آسانی ہوگی۔ اگر نیکی کی دعوت دینے والا خود ہفتہ وار اجتماع میں اوّل تا آخر شرکت کرتا ہوگا تبھی لوگ بھی اس کی دعوت پر ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کریں گے ، اگر نیکی کی دعوت دینے والا خود ہفتہ وار مدنی مذاکرہ سننے کا عادی ہوگاتبھی اس کے فوائد بتا کر لوگوں کو مدنی مذاکرہ دیکھنے سُننے پر آمادہ کر سکے گا۔ لیکن اگر یہ نیکی کی دعوت دینےو الا خود عمل سے دُور ہواتو اس کی نیکی کی