Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
یاد رکھئے! اللہ پاک کی کثرت سے عبادت کرنا انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کا شیوہ ہے ، اللہ پاک کی عبادت کرنا اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن کا طریقہ ہے ، اللہ پاک کی عبادت کرنا دل میں محبتِ الٰہی کے پیدا ہونے کا سببہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا شیطان کے چُنگل سے نکلنے کا طریقہ ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا قُربِ الٰہی پانے کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا گناہوں کے مرض سے شفا پانے کا ذریعہ ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا ظاہر وباطن کی اصلاح کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا رُوح کی تازگی کا باعث ہے ، اللہ پاک کی عبادت کرنا دلوں کے اطمینان کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا شریعت کو مطلوب ہے ، اللہ پاک کی عبادت کرنا ہر بندۂ مومن پر حق ہے اور اللہ پاک کی عبادت کرنا انسان کے پیدا کرنے کا مقصد ہے۔
جیسا کہ پارہ 27 سُوْرَۃُالذّٰرِیٰت آیت نمبر 56میں اللہ پاک انسان کے مقصدِ حیات کو بیان کرتے ہوۓ ارشاد فرما تا ہے :
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶) (پ۲۷ ، الذّٰرِیٰت : ۵۶)
ترجمۂ کنز الایمان : اور میں نے جِنّ اور آدمی اتنے ہی( اسی لئے)بنائے کہ میری بندگی کریں۔
اسی طرح پارہ 3 سورۂ اٰلِ عمران کی آیت نمبر 51 میں ارشادہوتا ہے :
اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُؕ- (پ۳ ، آل عمران : ۵۱)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان : بے شک میرا تمہارا سب کا ربّ اللہ ہے تواسی کو پُوجو۔
جبکہ پارہ1 سُورۂ بقرہ کی آیت نمبر 21میں ارشاد ہوتا ہے :