Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
غمِ شاہِ مدینہ مجھ کو تم ایسا عطا کر دو جگر ٹکڑے ہو دل بھی پارہ پارہ یاشہِ بغداد
مجھے اچھا بنا دو مُرشِدی بے شک یقیناً ہیں مِرے حالات تم پر آشکارا یاشہِ بغداد
(وسائلِ بخشش مرمم ، ص۵۴۲ ، ۵۴۳)
سب مل کر غوثیہ نعروں کا جواب دیجئے!
اللّٰہ کی رحمت غوثِ پاک ہیں باعث ِ برکت غوثِ پاک
ہیں صاحبِ عزّت غوثِ پاک ہیں بحرِ سخاوت ، غوثِ پاک
دریائے کرامت ، غوثِ پاک فرماؤ حمایت غوثِ پاک
ٹل جائے مصیبت ، غوثِ پاک سر تاپا شرافت غوثِ پاک
٭ مرحبا یا غوثِ پاک٭ مرحبا یا غوثِ پاک٭ مرحبا یا غوثِ پاک
(2)لاٹھی چراغ کی طرح روشن ہوگئی
حضرت عبدالملک ذَیَّالرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک رات حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مدرسے میں کھڑا تھا ، آپ اندر سے ایک لاٹھی دستِ اقدس میں لئے ہوئے تشریف فرما ہوئے ، میرے دل میں خیال آیا کہ کاش حضور اپنی اس لاٹھی سے کوئی کرامت دکھلائیں۔ ادھر میرے دل میں یہ خیال گزرا اور اُدھرحضورغوثِ پاک نے لاٹھی کو زمین پر گاڑ دیا تو وہ لاٹھی مثلِ چراغ کے روشن ہوگئی اور بہت دیر تک روشن رہی۔ پھر حضور غوثِ پاک نے اسے اکھیڑ لیا تو وہ لاٹھی جیسی تھی ویسی ہی ہوگئی ، اس کے بعد حضور نے فرمایا : بس اے ذَیَّال!تم یہی چاہتے تھے۔ ( بہجۃالاسرار ، ذکرفصول من کلامہ…الخ ، ص۱۵۰ملتقطا)