Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی آوازمبارک کی کرامت
حضرت سیدناشیخ عبدالقادرجیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے اجتماعِ پاک میں باوجود یہ کہ شرکائے اجتماع بہت زیادہ ہوتے تھے لیکن آپ کی آواز مبارک جیسے نزدیک والوں کو سنائی دیتی تھی ویسے ہی دُور والوں کوسنائی دیتی تھی یعنی دُور اور نزدیک والوں کے لئے آپ کی آوازمبارک یکساں تھی۔ (بہجۃ الاسرار ، ذکر وعظہ ، ص۱۸۱)
شرکائے اجتماع پر غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ہیبت
غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ شرکائے اجتماع کے دلوں کے مطابق بیان فرماتے اور کشف کے ساتھ ان کی طرف متوجہ ہو جاتے ، جب غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ منبرپر کھڑے ہو جاتے تو آپ کے جلال (رُعب و دبدبے) کی وجہ سے لوگ بھی کھڑے ہو جاتے تھے اورجب آپ اُن سے فرماتے کہ “ چپ رہو۔ “ تو سب ایسے خاموش ہوجاتے کہ آپ کی ہیبت کی وجہ سے ان کی سانسوں کے علاوہ کچھ بھی سنائی نہ دیتا۔ ( بہجۃ الاسرار ، ذکر وعظہ ، ص۱۸۱)
پانچ سو(500)یہودیوں ا ورعیسائیوں کا قبولِ اسلام :
حضرت شیخ محیُّ الدِّین سید عبدالقادرجیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرے ہاتھ پر پانچ سو(500) سے زائد یہودیوں اورعیسائیوں نے اسلام قبول کیا اور ایک لاکھ(100000) سے زیادہ ڈاکو ، چور ، فاسق ، فسادی اور بدعتی لوگوں نے توبہ کی۔
(بہجۃالاسرار ، ذکر وعظہ ، ص۱۸۴)
ہوئے دیکھ کر تجھ کو کافر مسلماں بنے سنگدل موم ساں غوثِ اعظم
مٹائے ترے در پہ جو اپنی ہستی رہے اس کا نام و نشاں غوثِ اعظم