Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
(وسائلِ بخشش مرمم ، ص۵۴۱ ، ۵۴۰)
سب مل کر غوثیہ نعروں کا جواب دیجئے!
اللّٰہ کی رحمت غوثِ پاک ہیں باعث ِ برکت غوثِ پاک
ہیں صاحبِ عزّت غوثِ پاک ہیں بحرِ سخاوت ، غوثِ پاک
دریائے کرامت ، غوثِ پاک فرماؤ حمایت غوثِ پاک
ٹل جائے مصیبت ، غوثِ پاک سر تاپا شرافت غوثِ پاک
٭ مرحبا یا غوثِ پاک٭ مرحبا یا غوثِ پاک٭ مرحبا یا غوثِ پاک
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شان
اے عاشقانِ غوثِ اعظم! سُبْحٰنَ اللہ!سنا آپ نے ہمارے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کیسے عبادت گزار تھے ، عبادت سے محبت کا عالم یہ تھا کہ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے رات کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا ہوا تھا ، رات کے کسی حصے میں ذکر و اذکار کرتے ، کسی حصے میں نوافل ادا کرتے ، کبھی لمبے لمبے سجدے کرتے تو کبھی غور و فکر میں مصروف ہو جاتے ، کسی وقت تلاوتِ قرآن کرتے تو کبھی عجز و انکساری کے ساتھ دعائیں مانگنے میں مشغول ہو جاتے۔ ساری رات یہی سلسلہ رہتا۔ اور یہ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہی کی شان ہے کہ کئی کئی سالوں تک جنگلوں اور ویرانوں میں عبادت کرتے رہے ، اور15 سال تک عشا کی نماز اس طرح سے ادا کی کہ اس کے بعد ایک پاؤں پر کھڑے ہو کر ختمِ قرآن کرتے۔ اوریہ بھی غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہی کی شان ہے کہ چالیس (40) سال(Forty years)تک عشاء کے وضو سےفجرکی نماز ادافرمائی اور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا معمول تھا کہ جب بے وضو ہوتے تو فوراً