Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
اللہکریم کی اطاعت میں مشغول رہے اور اس کا دل اللہ پاک کے نورِ جلال کی معرفت میں مُسْتَغْرَق ہو ۔ (اس کی شان یہ ہو کہ وہ) جب دیکھے قدرتِ الٰہی کے دلائل کو دیکھے اور جب سُنے اللہ پاک کی آیتیں ہی سُنے اور جب بولے تو اپنے ربّ کی ثناہی کے ساتھ بولے اور جب حرکت کرے ، اطاعتِ الٰہی میں حرکت کرے اور جب کوشش کرے تو اسی کام میں کوشش کرے جو قُربِ الٰہی کاذریعہ ہو ، اللہ پاک کے ذکر سے نہ تھکے اور چشمِ دل سے خدا کے سِوا کسی کو نہ دیکھے۔ یہ صفت اَولیاء کی ہے ، بندہ جب اس حال پر پہنچتا ہے تو اللہ پاک اس کا ولی و ناصر اور مُعِیْن و مددگار ہوتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ پاک نے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بڑی شانوں سے نوازا تھا۔ غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ پیدائشی طور پر اللہ کریم کے ولی تھے۔ (تفریح الخاطر ، ص۵۸ ، مفہوماً ) غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا ، سحری کے وقت دودھ نوش فرماتے اور پھر غروبِ آفتاب پر روزہ افطار کرتے تھے۔ غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ پانچ (5)برس کی عمر میں بِسْمِ اللہ خوانی کی رسم ادا کی گئی تو آپ نے تَعَوُّذْ(اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم)اور تَسْمِیَہ(بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم)کے بعد18 پارے زبانی سُنا دئیے اور فرمایا : میری ماں(رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہَا) کو بھی اِتنا ہی یادتھا ، وہ پڑھا کرتی تھیں تو میں نے سُن کر یاد کرلیا ۔ ( رسالہ منّے کی لاش ، ص۴) غوثِ پاک کی شان یہ تھی کہ آپ نے 40 سال(Forty years)تک عشاء کے وضو سےفجرکی نمازادافرمائی ، غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا معمول تھا کہ جب بے وضو ہوتے تواسی وقت وضو فرما کر 2رکعت نمازنفل پڑھ لیا کرتے تھے۔
(بہجة الاسرار ، ذکرطریقه ، ص ۱۶۴)