Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
عمل کا ہو جذبہ عطا یا اِلٰہی
گناہوں سے مجھ کو بچا یا اِلٰہی
عبادت میں گزرے مِری زِندگانی
کرم ہو کرم یا خدا یا اِلٰہی
(وسائل بخشش مرمم ، ص ۱۰۲ ، ۱۰۵)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ابھی ہم نے سنا کہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی نیکی کی دعوت سے لوگوں کے دلوں کی دنیا بدل جاتی تھی ، اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ سرکارِ بغداد ، حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ خود بڑے عبادت گزار تھے ، غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی عبادت و ریاضت کے معمولات سن کر بندہ حیران رہ جاتا ہے۔ جب غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بطورِ ولی اللہ مشہور ہو گئے تب بھی کثرتِ عبادت آپ کی طبیعت میں شامل رہی۔ آئیے اسی بارے میں کچھ سنتے ہیں :
غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اور کثرتِ عبادت
چنانچہ حضرت شیخ محمد بن اَبُوالْفَتح ہَرَوِیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں کچھ راتیں حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی خدمت میں رہا۔ ان راتوں میں میں نے آپ کا یہ معمول دیکھا کہ تہائی رات تک نفل پڑھتے اور پھر ذِکرُو اَذکار میں مصروف ہو جاتے ، پھر کچھ اوراد و وظائف پڑھتے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کبھی آپ کا جسم کمزور(Weak) ہو جاتا ، کبھی صحت مند ، کسی وقت میری نگاہوں سے غائب ہو جاتے ، پھر تھوڑی دیر بعد آجاتے اور قرآنِ کریم پڑھتے ، یہاں تک کہ رات کا دوسرا حصہ گزر جاتا ، سجدے بہت طویل