Book Name:Asmay Madina Munawara
ہے اور دارُ الْاِیْمان بھی ہے بلکہ مدینۂ پاک کا ایک نام “ قَلْبُ الْاِیْمان (یعنی ایمان کا دِل) “ بھی ہے اور ایک حدیثِ پاک میں تو سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مدینۂ پاک کے “ اِیْمان والا “ ہونے پر قسم ارشاد فرمائی ، چنانچہ فرمانِ آخری نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : وَالَّذِی نَفْسِیْ بِیَدِہٖ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میری جان ہے اِنَّ تُرْبَتَہَا الْمُؤْمِنَۃُ بے شک مدینۂ پاک کی زمین مؤمنہ ہے۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(6) : مدینہ پاک کا مبارک نام : حَسَنہ
اے عاشقانِ رسول ! ایک مقام پر اللہ پاک نے مدینہ مُنَوَّرہ کو “ حَسَنَہ “ فرمایا ، چنانچہ پارہ 14 ، سورۂ نحل کی آیت : 41 میں اِرشاد ہوتا ہے :
وَ الَّذِیْنَ هَاجَرُوْا فِی اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةًؕ- (پارہ14 ، سورۃالنحل : 41)
ترجمہ کنزُ العِرفان : اور جنہوں نے اللہ کی راہ میں اپنے گھر بار چھوڑے اس کے بعد کہ ان پر ظلم کیا گیا تو ہم ضرور انہیں دُنیا میں اچھی جگہ دیں گے۔
یہ آیتِ کریمہ ہجرت کرنے والے صحابۂ کرام کے حق میں نازِل ہوئی یعنی وہ صحابۂ کرام جنہوں نے ہجرت سے پہلے مکہ مکرمہ میں اسلام قبول کیا ، کُفَّارِ مکہ ان پر ظلم و سِتَم کے پہاڑ توڑتے تھے ، انہیں اسلام کی تعلیمات پر عمل نہیں کرنے دیتے تھے ، چنانچہ اللہ پاک کے حکم سے ان مکی صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے مدینۂ پاک کی طرف ہجرت کی ، اللہ پاک نے ان صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے وَعْدَہ فرمایا کہ