Book Name:Asmay Madina Munawara
حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت سب سے اَفْضَل عَمَل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
مدینہ مُنَوَّرہ محبوب ترین شہر ہے
پیارے اسلامی بھائیو! پیارےآقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مَکَّہ مُکَرَّمَہ میں 53 سال قیام فرما رہے ، 40 سال کی عمر مبارک میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر پہلی وحی نازِل ہوئی ، اس کے بعد 3 سال تک آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پوشیدہ طور پر اسلام کی دعوت دیتے رہے ، پھر نبوت کے تیسرے سال اللہ پاک کا حکم ہوا کہ اے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! اب اعلانیہ دعوتِ اسلام دیجئے۔ چنانچہ پیارے آقا ، سیدِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صَفَا پہاڑی پر تشریف لائے اور اعلانیہ طور پر اَہْلِ مکہ کو اسلام کی دعوت ارشاد فرمائی۔
بَس سردارِ انبیا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا یہ اعلان فرمانا تھا کہ عالَمِ کفر پر لرزا طارِی ہو گیا ، کفارِ مکہ غصے میں بپھر گئے ، مسلمانوں پر ظُلْم و ستم کی آندھیاں چلنے لگیں ، ظالِم کافِروں نے غلامانِ مصطفےٰ پر ایسے ایسے ظلم ڈھانا شروع کئے کہ اگر اِن کی جگہ پہاڑ بھی ہوتے تو ریزہ ریزہ ہو جاتے مگر ان غلامانِ مصطفےٰ کی استقامت پر ہزار جانیں قربان کہ