Book Name:Asmay Madina Munawara
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
پیارے اسلامی بھائیو! مسجد مسلمان کی پناہ گاہ ہے۔ مسجد میں کثرت سے آنے کی عادت بنائیے ، اِنْ شَآءَ اللہ! شیطان سے بھی حفاظت ہو گی ، گُنَاہوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔ ایک اور کام بھی کرلینا چاہیے وہ یہ کہ جب بھی مسجد میں آئیں ، یاد کر کے اعتکاف کی نیت بھی کر لی جائے اس کے دو فائدے ہوں گے : اَوَّل یہ کہ جب تک مسجد میں رہیں گے ، نفل اعتکاف کا ثواب ملتا رہے گا ، دوسرا یہ کہ مسجد میں کھانا ، پینا ، سونا ، سحری افطاری کرنا ، دَم کیا ہوا پانی پینا وغیرہ جائز نہیں ، اعتکاف کی نیت کر لیں گے تو ضمناً یہ چیزیں بھی جائِز ہو جائیں گی۔
ایک رَوْز سرکارِ عالی وقار ، مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : میں نے رات عجیب منظر دیکھا : میرا ایک اُمَّتی پُل صراط سے گزر رہا تھا ، وہ کبھی چلتا ، کبھی گِرتا اور کبھی لٹک جاتا ، پھر اچانک اُس کا مجھ پر پڑھا ہوا درودِ پاک آیا اور اُس نے میرے اُمَّتی کا ہاتھ پکڑ کر سیدھا کھڑا کر دیا ، یہاں تک کہ اُس نے پُل صراط پار کر لیا۔ ([1])
مُشکِل جو سَر پر آ پڑی ، تیرے ہی نام سے ٹلی مُشکِل کُشا ہے تیرا نام ، تجھ پر دُرُود اور سَلام
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد