Book Name:Asmay Madina Munawara
بالکل موافق ہیں ، اسی طرح عُلَما فرماتے ہیں : مدینۂ پاک کی پاکیزہ مٹی ، اس کے در و دیوار سے ایسی بہترین خوشبو آتی ہے جس کی مثال دُنیا کی کسی خوشبو میں نہیں ملتی۔ ([1])
عرصہ ہوا طیبہ کی گلیوں سے وہ گزرے تھے اس وقت بھی گلیوں میں خوشبو ہے پسینے کی
اے عاشقانِ رسول! جب تک ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مدینۂ پاک میں تشریف نہیں لائے تھے ، اس وقت تک اس سرزمین کو “ یَثْرِبْ “ کہا جاتا تھا ، یعنی وباؤں ، بلاؤں کی سرزمین۔ لیکن جیسے ہی پیارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی یہاں تشریف آوری ہوئی تو یہ زمین “ یَثْرِبْ “ سے “ طَابَہ ، طَیْبَہ اور طَیِّبَہ “ ہو گئی ، امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے روایت کیا کہ حضور نبی رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ارشاد فرماتے ہیں : جو ایک بار مدینہ کو یثرب کہے وہ اس کے کفارے میں 10بار مدینہ کہے۔ ([2])
معلوم ہوا مدینۂ پاک پاکیزہ ہے ، مدینۂ پاک لذّت بخش ہے ، مدینۂ پاک خوشبودار ہے تو کیوں؟ صِرْف اس لئے کہ اِن فضاؤں میں خوشبودار آقا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سانسوں کی مہک بسی ہوئی ہے۔
آ ادھر روح کی ہر تِہْ میں سَمَو لُوْں تجھ کو اے ہوا تونے تو سرکار کو دیکھا ہو گا
حضرت امام شبلی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ روشن ضمیر اور اَہْلِ دِل عُلما میں سے ہیں ، آپ فرماتے ہیں : مدینۂ پاک کی مٹی میں ایک خاص خوشبو ہے جو مشک و عنبر میں نہیں پائی جاتی اور اس میں کوئی تعجب کی بات بھی نہیں ہے ، اس لئے کہ یہ وہ پاکیزہ شہر ہے ، یہ وہ پاکیزہ سرزمین ہے جس کی فضاؤں میں خوشبوؤں والے آقا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سانسوں