Book Name:Asmay Madina Munawara
میرے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کسی رستے سے گزرے ہیں یانہیں؟ اس کا کیسے پتا چلے گا؟ سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اس شعر میں اس کی پہچان بتائی ہے ، فرماتے ہیں : زمین ایسی خوشبودار ہو جائے جیسے عنبر ہو ، ہَوا عبیر نامی خوشبو کی طرح مہک جائے اور گرد و غُبَار سے مشک جیسی خوشبو آنے لگے تو یہ ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی راہ گزر کی اَدْنیٰ سی پہچان ہے۔
اور یہ صِرْف شاعِری نہیں بلکہ حقیقت ہے ، صَحَابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان فرماتے ہیں : جب ہم نے سرکارِ عالی وقار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ تک پہنچنا ہوتا تو آپ کی خوشبو کی مہک کو سونگھتے سونگھتے پہنچ جایا کرتے تھے۔ ([1])
کیا مہکتے ہیں مہکنے والے بُو پہ چلتے ہیں بھٹکنے والے([2])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ تو ہے سرکارِ عالی وقار ، سرکارِ خوشبودار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خوشبو...!! اِمَام جَزُولی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جنہوں نے دَرُودِ پاک کے متعلق کتاب لکھی ہے ، اِن کے وِصَال فرمانے کے 77 سال بعد کسی وجہ سے ان کی قبر کھولی گئی تو اس میں سے خوشبو کی لپٹیں آرہی تھیں ، ([3]) امام بُخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جنہوں نے ساری زِندگی سرکارِ مدینہ ، سردارِ مکہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے خوشبودار فرامین یعنی احادیثِ مبارکہ کی خدمت کی ، ان کی قبر مبارک کی مٹی سے خوشبوئیں آیا کرتی تھیں ، لوگ امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی قبر کی مٹی کو بطور