Book Name:Asmay Madina Munawara
کی مہک ہے ، حضرت ابو عبد اللہ عطار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :
بِطِیْبِ رَسُوْلِ اللہِ طَابَ نَسِیْمُہَا فَمَا لِلْمِسْکِ وَ الْکَافُوْرِ وَ الصَّنْدَلِ الرَّطَبِ([1])
یعنی مدینۂ پاک وہ مبارک ، مقدس اور پاکیزہ شہر ہے کہ خوشبودا رآقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خوشبوؤں سے اس کی فضائیں مہک رہی ہیں ، پَس اس اعلیٰ ترین خوشبو کے سامنے مُشْک ، کافُور اور صندل وغیرہ کی کیا حیثیت...!!
مدینہ مدینہ ہمارا مدینہ ہمیں جان و دِل سے ہے پیارا مدینہ
سہانا سہانا ، دِل آرا مدینہ دِیوانوں کی آنکھوں کا تارا مدینہ
یہ رنگیں فضائیں ، یہ مہکی ہوائیں مُعَطَّر مُعَطَّر ہے سارا مدینہ
مدینے کے جلووں کے قربان جاؤں خُدا نے ہے کیسا سَنْوارا مدینہ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خوشبوؤں کے بھی کیا کہنے..!! *میرے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا جِسْمِ پاک بھی خوشبودار ، * میرے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا پسینہ مبارک بھی خوشبودار * میرے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا لُعَاب شریف (یعنی تھوک مبارک) بھی خوشبودار * میرے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جس چیز کو ہاتھ لگا دیتے وہ بھی خوشبودار ہو جاتی ، * میرے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جہاں سے گزر فرماتے ، وہ راہیں خوشبوؤں سے مہک جایا کرتی تھیں۔ سیدی اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :
عنبر زمین ، عَبِیر ہوا ، مُشْک تَر غُبار اَدْنیٰ سِی یہ شَنَاخت تری رہ گزر کی ہے([3])