Book Name:Hazriye Madinah Or Buzurgo Kay Andaz
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!آج کا موضوع ایک عاشقِ مدینہ کے لیے بہت ہی پیارا موضوع ہے ، اور وہ ہے “ حاضری مدینہ اوربزرگوں کاانداز “ ۔ اس موضوع پر جب بھی بات کی جاتی ہے تو عاشقان ِ رسول کے دل خوشی سے جھُوم اُٹھتے ہیں ، چہروں پر مسکراہٹ آجاتی ہے ، خوشی کی کیفیت بن جاتی ہے ، جبکہ کچھ کی تو آنکھیں یادِ مدینہ میں نَم ہوجاتی ہیں ، غمِ مدینہ میں آہ وزاری کی جاتی ہے ، شوق کے عالم میں زبان پر بے اختیار مدینہ مدینہ کی رَٹ لگ جاتی ہے۔ یقیناً سچا عاشق اپنے محبوب کی ہر ایک چیز سے محبت کرتا ہے اور جس شہر میں محبوب خود تشریف فرما ہو ، سچے عاشق کو تو اس شہر کے کانٹے بھی عزیز ہوتے ہیں ، شہرِ مدینہ وہ شہر ہے جہاں اللہ پاک کے پیارےنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جلوہ گر ہیں ، یہی وجہ ہے کہ عاشقانِ رسول اس شہرِ سے قلبی لگاؤ رکھتے ہیں اور اپنے دلوں میں شہرِ مدینہ کے لیے خاص اُلفت و محبت پاتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں بھی شہرِ حبیب کی محبت نصیب فرمائے۔ آج ہم مَحبّتِ مدینہ کے واقعات ، حاضریِ مدینہ و بزرگوں کاانداز ، شہرِ مدینہ کے فضائل اور دیگر معلومات سننے کی سعادت حاصل کریں گے۔ اللہکرے! سارا بیان اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ سننے کی سعادت نصیب ہو جائے۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
آئیے! سب سے پہلے ہم امامِ عشق و مَحبّت ، اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی مدینے سے محبت کے