Book Name:Hazriye Madinah Or Buzurgo Kay Andaz

اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَ یَكْشِفُ السُّوْٓءَ   ۲۰ ، النمل ،  ۶۲)                                                        

ترجَمۂ کنزالایمان : یا وہ جو لاچار کی سُنتا ہے جب اُسے پُکارے اور دُور کردیتا ہے برائی۔

لہٰذاحاضریٔ مدینہ یا جب کبھی موقع ملے ، تنگدست ومجبو ر  کی  مدد کیجیے اور دعائیں  لیجئے ، دنیا  میں بھی بے شمار بھلائیاں نصیب ہوں گی اور اللہ پاک کی رحمت سے امید ہے کہ مظلوم کی داد رسی  مغفرت کی خوشخبری کا سبب بنے گی  جیسا کہ ایک شخص (زمانۂ گزشتہ میں) لوگوں کو اُدھار دیا کرتا تھا ، وہ اپنے غلام سے کہا کرتا : ’’ جب کسی تنگدست مقروض کے پاس جانا اُس کو معاف کردینا اس اُمّید پر کہ خدا ہم کو معاف کردے۔ “ جب اُس کاانتقال ہوا تو اللہ پاک نے مُعاف فرما دیا۔ ([1])

12دینی کاموں میں حِصَّہ لیجئے

 پیارے پیارے اسلامی بھائیو!مشکلات ومصائب میں لوگوں کی مدد (Help)  کرنے ، تنگدست ومحتاج  افراد کاساتھ دینے کاجذبہ پانے ، اچھی اچھی  عادتیں  اپنانے اور بُری عادتوں سے نجات پانے کیلئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہوکرنیکی کی دعوت عام کیجئے اور12  دینی  کاموں میں  عملی  طور پر حصہ لیجئے۔ 12  دینی کاموں میں سے ایک  دینی کام “ ہَفْتَہ وار سُنَّتوں بھرا اِجْتِماع “ بھی ہے۔ اِجْتِماع میں مانگی جانے والی دُعائیں ضَرور رنگ لاتی ہیں ، کیونکہ اجتماع میں تلاوتِ قرآن ، نعتِ  رسول ، سُنّتوں بھرا اصلاحی بیان ، ذِکْرُ اللہ ، رِقَّت انگیر دُعا اور صلوٰۃ وسلام ہوتاہے ، انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام ، صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اَولیائے  کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سیرتِ مبارَکہ بیان ہوتی ہے۔ حضرت سُفیان بِن عُیَیْنَہ(عُ ، یَیْ ، نَہ) رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں : عِنْدَ ذِکْرِ الصّٰلِحِیْنَ تَنَزَّلُ الرَّحْمَۃُ یعنی نیک لوگوں کے ذِکْر کے وَقْت رَحمتِ اِلٰہی اُتَرْتی ہے۔ (حلیۃ الاولیاء ، سفیان بن عیینہ ، ۷ / ۳۳۵


 

 



[1] بخاری ، کتاب احادیث الانبیاء ، باب حدیث الغار ، ۲ / ۴۷۰ ، حدیث : ۳۴۸۰ ، بہارِ شریعت ، ۲ / ۷۶۲