Book Name:Hazriye Madinah Or Buzurgo Kay Andaz
حاضِریِ مدینہ آپ کی منزلِ مقصود تھی ، لہٰذا سَخْت بیماری بھی آپ کو درِ رسول کی حاضِری سے نہ روک سَکی ، الغَرَض آپ پرایک ہی دُھن سُوار تھی کہ بس کسی طرح رَوْضَۂ رسول کی ایک جَھلک (Glimpse) دیکھ کر اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر لُوں ، پھر بَھلے میری جان بھی چَلی جائے تو مجھے کوئی پَروا نہ ہوگی ، آپ کا یہ جُملہ بھی سُنہری حُروف سے لکھنے کے قابِل ہے کہ ’’اگر سچ پوچھئے تو حاضِری کا اَصْلِ مقصود زِیارَتِ طَیۡبَہ ہے ، دونوں بار اِسی نِیّت سے گھر سے چَلا ، مَعَاذَ اللہ اگر یہ نہ ہو توحج کا کچھ لُطْف نہیں ۔ ‘‘
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یقیناً نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے روضے کی حاضری بہت بڑی سَعادَت کی بات ہے ، جس کی تمنا(Desire)ہر عاشقِ رسول کے دل میں مچلتی رہتی ہے اور وہ اسی اُمید پر اپنے شب وروز گُزارتا ہے کہ کبھی تو سبزِ گُنبد کا اُجالاہم بھی دیکھیں گے اور جس عاشقِ رَسُول کا دربارِ نبی سے بُلاوا آجاتا ہے تو پھر وہ اپنے اس مُبارَک سَفر کی تیاریاں شروع کردیتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
عظمتِ مدینہ کے بارے میں احادیث مبارکہ
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!مَدِیْنَۂ مُنَوَّرَہ وہ مبارک شہر ہے ، جسے ہمارے پیارے آقا مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےشَر فِ قیام بخشا ، سرزمین ِ مدینہ کو اپنے قدموں کے بوسے لینے کی سعادت عطا فرمائی ، ان سعادتوں سے فیضیاب ہوکر شہرِمدینہ نے عظمت و رِفعت پائی ، اسےرحمت و برکت مُیسّر آئی ، جس کی بدولت یہ مُبارک شہر مُنور و مُعطّر ہوااور مدینے میں رہنا عافیت کی علامت اور مدینے میں مرنا شَفَاعت کی ضمانت قرار پایا۔ آئیے! حاضری ِمدینہ کاشوق اور تڑپ بڑھانے اوردل میں مَحَبَّتِ مدینہ میں اِضافے کی نیّت سے عظمتِ مدینہ سے مُتَعَلِّق3 فرامینِ مصطفےٰ سنتے ہیں :
1۔ ارشاد فرمایا : مدینے میں داخل ہونے کے تمام راستوں پرفِرِشتے ہیں ، اس میں طاعُون اور دَجَّال