Book Name:Rahmat e Ilahi Ka Mushtaaq Banany Waly Amaal
گھبراہٹ نہ ہوگی ، نہ ہی ان سے حساب وکتاب لیا جائے گا ، قرآنِ پاک کی تلاوت اَفْضل عِبادت اوررحمت وبرکت کے نزول کا ذریعہ ہے ، جیساکہ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : “ جس گھر میں قرآن پڑھا جاتا ہے وہ اپنے رہنے والوں پر کُشادہ ہوتا ہے ، اس کی بھلائی کثیر ہوتی ہے ، اس میں فِرشتے حاضر ہوتے اور شَیاطین اس سے نکل جاتے ہیں ۔ (احیاء العلوم (مترجم) ، ج۱ ، ص ۸۲۶)
نبیِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا : “ جو قوم اللہ پاک کے گھروں میں سے کسی ایک گھر میں کتابُ اللہ کی تلاوت کرنے اور سیکھنے سکھانے کے لئے جمع ہوتی ہے توان پر سکینہ نازل ہوتاہے ، انہیں رحمت ڈھانپ لیتی ہے ، ملائکہ انہیں (اپنے پرو ں سے) چُھوتے ہیں اور اللہ پاک ملائکہ کے سامنے ان کا چرچا فرماتاہے۔ “
(مسلم ، کتاب الذکر والدعاء ، باب فضل الاجتماع علی تلاوۃ القرآن ، رقم ۶۸۵۳ ، ص ۱۱۱۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
رحمتِ الٰہی کامستحق بنانے والاایک عمل مساجد سے مَحَبَّت کرنا ہےحدیثِ پاک میں ہے : “ مَنْ اَلِفَ الْمَسْجِدَ اَ لِفَهُ اللهُ جومسجد سے مَحَبَّت کرتا ہے ، اللہ پاک اسے اپنا محبوب بنا لیتاہے ۔ ‘‘(مجمع الزوائد ، کتا ب الصلوۃ ، باب لزوم المساجد ، ۲ / ۱۳۵ ، رقم ۲۰۳۱) مسجدوں میں جانے ، اللہ پاک کی عبادت کرنے ، ذِکرودُرود میں مشغول رہنے سے رحمت الٰہی کا نُزول ہوتاہے جیساکہ