Book Name:Rahmat e Ilahi Ka Mushtaaq Banany Waly Amaal
قربانی کی ، تووہ آتَشِ جہنَّم سے حِجاب(یعنی رَوک)ہو جائے گی (المعجم الکبیر ، ۳ / ۸۴ ، حدیث ۲۷۳۶){3}اے فاطِمہ ! اپنی قربانی کے پاس موجودرہو کیونکہ اِس کے خون کا پہلا قطرہ گرے گا تمہارے سارے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے(السنن الکبری للبیھقی ، ۹ / ۴۷۶ حدیث ۱۹۱۶۱){4}جس شخص میں قُربانی کرنے کی وُسعَت ہو پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے۔ ( اِبن ماجہ ج۳ص۵۲۹ حدیث۳۱۲۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
رحمتِ اِلٰہی سے مَحرومی کے اسباب
(1)گناہوں کے سبب رحمتِ الٰہی سے محرومی
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہم رحمتِ الٰہی کا مستحق بنانے والے اعمال کے مُتَعَلِّق سُن رہے تھے کہ اللہ پاک کاذکر کرنا ، خوفِ خدا رکھنا ، تلاوتِ قرآن کرنا ، مساجد سےمحبت کرنا ان میں نماز پڑھناوغیرہ ایسے اعمال ہیں کہ ان کی برکت سے بندہ اللہ پاک کی رحمت کا حقدار بن جاتاہے ۔ اللہ پاک ہمیں بھی نیک اعمال کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطافرمائے کیونکہ گناہوں کی نحوست سے بندہ اللہ پاک کی رحمت سے محروم ہوجاتاہے ، جیساکہ
حضرت عبد اللہ بن علوی شافعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : “ اللہ پاک کی نظرِرَحمَت سے محروم ہونے اور اس کے ناراض ہونے کی علامت یہ ہے کہ بندہ گناہوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ ( رسالۃ المذاکرۃ مع الاخوان المحبین من اہل الخیر والدین (مترجم) ، ص۴۳۔ )