Book Name:Rahmat e Ilahi Ka Mushtaaq Banany Waly Amaal
نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا : مسجدہر پرہیز گار کا گھر ہے اور جس کا گھر مسجد ہو اللہ پاک اسے اپنی رحمت ، رضا اور پُل صرا ط سےباحفاظت گزار کر اپنی رضا والے گھر جنت کی ضمانت دیتا ہے۔ (مجمع الزوائد ، کتا ب الصلوۃ ، با ب لزوم المسجد ، رقم ۲۰۲۶ ، ج ۲ ، ص ۱۳۴) ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی بندہ ذِکر ونَماز کیلئے مسجد کو ٹھکانا بنالیتاہے تو اللہ پاک اس سے ایسے خوش ہوتا ہے جیسے لوگ اپنے گمشدہ شخص کی اپنے ہاں آمد پر خوش ہوتے ہیں۔ (سنن ابن ماجہ ، کتا ب المساجد والجماعات ، با ب لزوم المساجد ، رقم ۸۰۰ ، ج ۱ ، ص ۴۳۸)
ذو الحجۃ کےپہلے دس دنوں کے فضائل پر مشتمل 5 روایات
(1)ارشاد فرمایا : اللہ کریم کے نزدیک کوئی بھی دن عشرۂ ذُوالْحِجَّہ سے زیادہ نہ عظیم ہے اور نہ ان دنوں سے بڑھ کر کسی دن کا نیک عمل اسے محبوب ہے ، لہٰذا ان دنوں میں تہلیل(یعنی لَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہُ) ، تکبیر (یعنی اَللہُ اَکْبَر)اورتحمید(یعنی اَلْحَمْدُلِلہِ) کی کثرت کرو۔ (مسنداحمد ، مسند عبد الله بن عمر ، ۲ / ۳۶۵ ، حدیث : ۵۴۴۷)
(2)ارشاد فرمایا : اللہ پاک کے نزدیک عشرۂ ذُوالْحِجَّهکے دنوں سے افضل کوئی دن نہیں۔
(ابن حبان ، کتاب الحج ، باب الوقوف بعرفة...الخ ، ذکررجاء العتق من النار...الخ ، ۶ / ۶۲ ، حدیث : ۳۸۴۲)
(3)ارشاد فرمایا : جن دنوں میں اللّٰہ پاک کی عبادت کی جاتی ہے ، ان میں سے کوئی دن ذُوالْحِجَّه کے دس دنوں سے زیادہ پسندیدہ نہیں ، ان میں سے(دس ذُوالْحِجَّه کے علاوہ) ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں اور(دس ذُوالْحِجَّه سمیت)ہررات کا قیام لَیْلَۃُ