Book Name:Rahmat e Ilahi Ka Mushtaaq Banany Waly Amaal

کے ساتھ بھلائی کرنے کا حکم دیا ، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ والدین کی خدمت بہت ضروری ہے۔ والدین کے ساتھ بھلائی یہ ہے کہ ایسی کوئی بات نہ کہے اور ایسا کوئی کام نہ کرے جو اُن کیلئے باعث ِ تکلیف ہو اور اپنے بدن اور مال سے ان کی خوب خدمت کرے ، ان سےمحبت کرے ، ان کے پاس اُٹھنے بیٹھنے ، ان سے گُفتگو کرنے اور دیگر تمام کاموں میں ان کا ادب کرے ، ان کی خدمت کیلئے اپنا مال اِنہیں خوش دِلی سے پیش کرےاور جب انہیں ضرورت ہو ، ان کے پاس حاضر رہے۔ (صراط الجنان ، ۱ / ۱۵۳)

ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے والدین کے ساتھ حُسنِ سُلُوک سے پیش آئیں  اور شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے انہیں راضی کرنے کی ہر ممکن کوشش  کریں کیونکہ ان کی رضا میں اللہ پاک کی رضا اور ان کی ناراضی میں اللہ پاک کی ناراضی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

(3)قطع رحمی

اللہ پاک کی رَحْمت سے  محرومی کا ایک سبب رشتے داروں سے قطع رحمی (رشتہ داری توڑنا )بھی ہے۔ لہٰذا خود کو رحمتِ الٰہی کا مستحق اوراپنے گھر اور مُعاشَرے کو اَمن کا گہوارہ بنانے کے لئے اپنے قَرابت داروں سے حُسنِ سُلُوک اور صِلہ ٔرحمی کی عادت بنائیے اورجس قدرہوسکے قطع تَعلّقی سے بچنے کی کوشش کیجئےکیونکہ دِیگر گُناہوں کا وَبال تو صرف  گُناہ کرنے والے پرہی  آتاہے مگر رِشْتہ داری توڑنے کی نحوست  کے سبب پُوری قوم رَحْمتِ الٰہی سےمحروم ہوجاتی ہے۔ جیساکہ