Book Name:Rahmat e Ilahi Ka Mushtaaq Banany Waly Amaal

تکبّر ایسا کریں۔ (بخاری ، کتاب اللباس ، باب فی جرازارہ من غیرخیلاء ، ۴ / ۴۵ ، حدیث : ۵۷۸۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                    صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

مصافحہ و معانقہ کی سنتیں اور آداب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!مصافحہ و معانقہ کے بارے میں چند نکات سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ پہلے 2 فرامین مُصطفٰے ملاحظہ کیجئے : (1) ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کرو ، اس سے کینہ جاتا رہتا ہے اور ہدیہ بھیجو آپس میں محبت ہوگی اور دشمنی جاتی رہے گی۔ (مشکوٰۃ المصابیح ، کتاب الادب ، باب ماجآء فی المصافحہ ، ۲ / ۱۷۱ ، حدیث : ۴۶۹۳) (2) جب دودو ست آپس میں ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہیں اور نبی( صلی اللہ  علیہ واٰلہ وسلم) پردرود پاک پڑھتے ہیں تو ان دونوں کے جدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں ۔ (شعب الایمان ، باب فی مقاربۃ وموادۃ اہل الدین ، فصل فی المصافحۃ والمعانقۃ ، الحدیث ۸۹۴۴ ، ج۶ ، ص۴۷۱ )  *دو نوں ہاتھوں سے مصافحہ کریں۔  (بہارشریعت ، حصہ ۱۶ ، ص۹۸)* جتنی بار ملاقات ہو ہر بار مصافحہ کرنا مستحب ہے۔ (بہارشریعت ، حصہ ۱۶ ، ص۹۷)* رخصت ہوتے وقت بھی مصافحہ کریں۔ صدر الشریعہ ، بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ  اللہِ عَلَیْہِ لکھتے ہیں : “ اس کے مسنون ہونے کی تصریح نظر فقیر سے نہیں گزری مگر اصل مصافحہ کا جواز حدیث سے ثابت ہے تو اس کو بھی جائز ہی سمجھا جائے گا۔  (بہار شریعت ، حصہ ۱۶ ، ص۹۸)* فقط انگلیوں کے چھونے کا نام مصافحہ نہیں ہے سنت یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کیا جائے اور دونوں کے ہاتھوں کے مابین کپڑا وغیرہ کوئی چیز حائل نہ ہو۔ (بہار شریعت ، حصہ۱۶ ، ص۹۸)