Book Name:Aqal Mand Mubaligh

*شیخ طریقت ، امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فِطْرِی طَور پر حُسَّاس طبیعت ہیں۔ شروع سے ہی آپ کا یہ انداز ہے کہ آپ گُنَاہ ہوتے دیکھ کر خاموش نہیں رِہ پاتے ، جہاں کسی کو گُنَاہ کرتے دیکھا ، فوراً موقع کی مناسبت سے ، حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت دے کر اسے گُنَاہ سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں *ستمبر 1981ء میں امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے دعوتِ اسلامی کا آغاز فرمایا ، اگرچہ آپ پہلے بھی نیکی کی دعوت دیا کرتے تھے مگر جب “ دعوتِ اسلامی “ کا آغاز ہوا ، اس وقت سے امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے نیکی کی دعوت دینے کا باقاعدہ سلسلہ شروع فرمایا *امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے یہ مدنی مقصد اپنایا کہ مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کرنی ہے “ پھر اس مدنی مقصد کو لے کر آپ نے نہ دِن دیکھا نہ رات ، مسلسل کوشش کرتے چلے گئے ، کرتے چلے گئے ، یہاں تک کہ اللہ پاک کے کرم اور اس پیارے حبیب صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی نَظْرِ عِنَایت سے ، اولیائے کرام کے فیضان سے دعوتِ اسلامی کا دِینی پیغام دُنیا بھر میں عام ہو گیا۔

*ابتداء میں امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے بہت مشقتیں  بھی اُٹھائیں ، آپ کے راستے میں رُکاوٹیں بھی کھڑی ہوئیں ، بعض نادانوں نے نیکی کی دعوت کے اس دینی کام کو مَعَاذَ اللہ! روکنے کی بھی کوششیں کیں مگر آپ رُکے نہیں بلکہ اللہ پاک کی رحمت پر نظریں جمائے آگے سے آگے بڑھتے چلے گئے۔ *آپ دُور دراز کا سَفَر کرتے *ایک ہی دِن میں کئی کئی بیانات کرتے *مَسْجِد مَسْجِد ، گاؤں گاؤں ، شہر شہر تشریف لے جاتے *لوگوں کو نیکی کی دعوت دیتے *کہیں مَیّت ہو جاتی تو مسلمانوں کی غم خواری ، دِل