Book Name:Aqal Mand Mubaligh
حَسَنَہ کا مطلب ہے : اِنْذَار اور بِشَارَت کو ملانا۔ ([1]) اِنْذَار کا معنی ہے : ڈرانا اور بِشَارت کا معنی ہے : خوشخبری دینا۔ مطلب یہ ہے کہ مبلغ خوفِ خُدا کی باتیں کرے ، گُنَاہوں کے عذابات سُنائے ، اللہ پاک کے غضب سے ، اُس کی پکڑ سے ، عذابِ قبر سے ، عذابِ جہنّم سے لوگوں کو ڈرائے اور ساتھ ہی ساتھ اللہ پاک کی رَحْمت کا بھی ذِکْر سُنائے ، نیکیوں کے فضائل بھی بتائے۔ اگر مبلغ صِرْف عذابات ہی کی باتیں کرے گا تو لوگ رَحْمتِ اِلٰہی سے مایُوس ہو جائیں گے اور اگر صِرْف رَحْمت کی باتیں کرے گا تو لوگ گُنَاہوں پر دلیر ہو جائیں گے۔
بعض مفسرینِ کرام نے فرمایا کہ مَوْعِظَۂِ حَسَنَہ کا مطلب ہے : سادہ سادہ باتیں کرنا ، آسان آسان مثالوں کے ذریعے ، واقعات کے ذریعے سمجھانا۔
یہ پُورا نیکی کی دعوت دینے کا ایک انداز ہے اور اس کام کے اپنے تقاضے ہیں ، مبلغ کو چاہئے کہ ان تقاضوں کو پُورا کرے اور ان کے مطابق نیکی کی دعوت دیا کرے۔
یہ نیکی کی دعوت کے انداز کا مختصر بیان ہے ، اگر اس کی تفصیلات جاننا چاہیں تو اس کے لئے شیخ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی کتاب “ نیکی کی دعوت “ پڑھ لیجئے۔
امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا اندازِ تبلیغ
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے نیکی کی دعوت کے فضائل سُنے ، نیکی کی دعوت کیسے دینی ہے ، اس کا مختصر بیان بھی سُنا ، اب آئیے! دورِ حاضِر کے عَظِیْمُ الشَّان مبلغ جنہوں نے حکمتِ عملی اور اپنے خوبصورت اندازِ تبلیغ کے ذریعے دُنیا بھر میں نیکی کی دعوت کو عام کیا یعنی شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے اندازِ تبلیغ پر ذرا غور کرتے ہیں۔