Book Name:Aqal Mand Mubaligh

*حضرت ابنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَاسے روایت ہے کہ مِسواک میں دس خُوبیاں ہیں : (چند یہ ہیں )مُنہ صاف کرتی ، مَسُوڑھے کو مضبوط بناتی ہے ، بینائی بڑھاتی ، بلغم دُور کرتی ہے ، مُنہ کی بدبو ختم کرتی ، سُنَّت کے مُوافِق ہے ، فرشتے خُوش ہوتے ہیں ، رَبّ کریم راضی ہوتا ہے۔ *حضرت سیِّدنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  فرماتے ہیں : چار چیزیں عقل بڑھاتی ہیں : فُضُول باتوں سے پرہیز ، مسواک کا استِعمال ، صُلَحا یعنی نیک لوگوں کی صُحْبت اور اپنے علم پر عمل کرنا۔ ([1])*مسواک پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو ، مسواک کی موٹائی چھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو۔ *مسواک جب ناقابلِ استعمال ہوجائے تو پھینک مت دیجئے کہ یہ آلَۂ اَدائے سُنَّت ہے ، کسی جگہ اِحتیاط سے رکھ دیجئے یا دَفْن کردیجئے یا پتھروغیرہ وَزْن باندھ کر سمندر میں ڈَبود یجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

*قیامت کی رسوائی سے نجات کی دُعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابق “ قیامت کی رسوائی سے نجات کی دعا “ یادکروائی جائے گی۔ وہ دُعایہ ہے :

اَللّٰہُمَّ لَا تُخْزِنِی یَوْمَ الْبَاْسِ وَلَا تُخْزِنِی یَوْمَ الْقِیَامَۃ

(المعجم الکبیر ، ۳ / ۱۹ ، حدیث : ۲۵۲۲)

تَرجَمہ : اے اللہ مجھے جنگ کے دن رسوا نہ کرنا اورمجھے  قیامت کے دن رسوا نہ کرنا ۔ (فیضانِ دعا ، ص 317)


 

 



[1] اِحیاء الْعُلوم ، ۳ / ۲۷